محمد شمی کو عدالت لے جاؤں گی: حسین جہاں

محمد شمی کی بیوی حسین جہاں کے فیس بک اکاؤنٹ سے شیئر کیے گئے پوسٹ پر ہنگامہ جاری ہے لیکن شمی کے کوچ بدرالدین نے اسے سازش قرار دیتے ہوئے شمی کو شرمیلا اور لڑکیوں سے دور رہنے والا لڑکا بتایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے اہم گیندباز محمد شمی کی شریک حیات حسین جہاں نے اپنے شوہر پر لگائے گئے الزامات پر مزید سخت رخ اختیار کر لیا ہے۔ انھوں نے کولکاتا میں ایک پرائیویٹ چینل سے بات کرتے ہوئے آج یہاں تک کہہ دیا کہ جلد وہ محمد شمی کو عدالت تک کھینچ کر لے جائیں گی۔ ماڈلنگ کی دنیا میں نام کما نے والی اور 2014 میں محمد شمی سے شادی کرنے والی حسین جہاں کا کہنا ہے کہ ’’میں نے وہ سب کچھ کیا جو اس نے مجھے کرنے کے لیے کہا۔ اس نے مجھ پر مظالم کیے اور میرے ساتھ اپنی بیوی کی طرح سلوک نہیں کیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’وہ (شمی) بہت بڑا فلرٹ ہے۔میں آخری سانس تک اسے طلاق نہیں دوں گی بلکہ اس کے خلاف میرے پاس سبھی ثبوت ہیں اور میں شمی کو جلد ہی عدالت میں کھینچ کر لے جاؤں گی۔‘‘

پاکستانی لڑکی سے محمد شمی کے ناجائز رشتوں کے بارے میں بتاتے ہوئے حسین جہاں نے کہا کہ ’’وہ جنوبی افریقہ سے دبئی آیا، وہاں لڑکی سے ملا۔ وہ الیشا نام کی پاکستانی لڑکی ہے۔ دبئی میں اس کے ساتھ ہی ہوٹل میں ٹھہرا۔ لڑکی کے ساتھایک ہی روم میں رہا، رومانس کیا اور اس کے بعد یہاں واپس آ کر میرے ساتھ مار پیٹ کی۔‘‘

دوسری طرف اس پورے معاملے پر محمد شمی کے کوچ بدرالدین نے حیرانی ظاہر کی ہے اور ان کی دفاع میں سامنے آئے ہیں۔ مراد آباد باشندہ اور محمد شمی کے مقامی کوچ بدرالدین کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ’’محمد شمی بہت شرمیلا اور بھیڑ سے الگ رہنے والا لڑکا ہے۔ لڑکیوں والی بات تو بالکل بھی درست نہیں ہے۔ میں اسے اچھی طرح جانتا ہوں، وہ ایسا نہیں ہے جس طرح کی باتیں ان کی بیگم نے اپنے فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے۔‘‘

اس معاملے پر بدرالدین نے حسین جہاں کے پوسٹ کو جلدبازی میں اٹھایا گیا قدم قرار دیا اور کہا کہ ’’اگر کوئی بات تھی تو ساتھ میں بیٹھ کر بات چیت کرنی چاہیے تھی۔ مجھے نہیں لگتا کہ ان کی فیملی میں ایسی کوئی بات ہے۔ ابھی آخری بار میری محمد شمی سے بات اس وقت ہوئی تھی جب وہ جنوبی افریقہ کے دورہ پر تھے۔ جب دوبارہ ملاقات ہوگی تو چیزیں واضح ہوں گی۔ لیکن میں یہی کہوں گا کہ محمد شمی ایسا نہیں ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ محمد شمی کی شریک حیات نے منگل کی صبح 9 بجے سے لے کر ایک بجے کے درمیان اس معاملے سے متعلق تقریباً گیارہ پوسٹ شیئر اور ری-شیئر کیے تھے جن میں انھوں نے غیر عورت کے ساتھ شمی کے وہاٹس ایپ پیغامات کو برسرعام کر دیا تھا۔ اس طرح کے پوسٹ شیئر ہونے کے بعد اور میڈیا میں بات پھیلتا دیکھ کر شمی نے بھی اپنے دفاع میں باتیں لوگوں کے سامنے رکھیں۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ ’’ہائے، میں محمد شمی ہوں۔ یہ جتنی بھی خبریں ہماری ذاتی زندگی کے بارے میں چل رہی ہیں، یہ سب سراسر جھوٹ ہیں۔ یہ کوئی بہت بڑی سازش ہے اور یہ مجھے بدنام کرنے اور میرا گیم خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔