’بی جے پی کو دفن کرنے آیا ہوں‘... فساد کے 5 سال بعد مظفر نگر پہنچے اجیت سنگھ کا عزم

آر ایل ڈی سربراہ چودھری اجیت سنگھ نے مظفر نگر میں کئی مقامات پر پنچایت کی اور تمام جاٹ طبقہ کے لوگوں سے بی جے پی کی سازش کو سمجھنے اور 2019 میں جواب دینے کی اپیل کی۔

تصویر قومی آواز/آس محمد
تصویر قومی آواز/آس محمد
user

آس محمد کیف

مظفر نگر: 2013 میں 7 ستمبر سے 14 ستمبر کا ہفتہ بے حد سیاہ ماضی کی شکل میں درج ہو چکا ہے۔ 5 سال قبل اسی ہفتہ میں مظفر نگر میں کرفیو لگا رہا اور تشدد کا ننگا ناچ ہوا۔ اس فساد کے دوران 68 لوگوں کی موت ہو گئی اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے گھر بھی ہوئے اور ملک کی حکومت بھی بدل گئی۔ سماجوادی پارٹی کے سابق صدر ملائم سنگھ یادو نے اسے جاٹ اور مسلمانوں کے درمیان فرقہ وارانہ جدوجہد قرار دیا تو ان دونوں طبقات میں دوریاں مزید بڑھ گئیں۔ چودھری اجیت سنگھ مسلسل اسی دوری کو ختم کرنے کی جستجو میں لگے ہوئے ہیں۔ اب فساد کے ٹھیک پانچ سال بعد آر ایل ڈی سپریمو نے اسی طرح کی ایک اور مضبوط کوشش کی۔

2013 میں 7 ستمبر کو مہاپنچایت میں بی جے پی لیڈروں کی شعلہ بیان تقریروں کے بعد تشدد برپا ہو گیا تھا۔ 8 اور 9 ستمبر کو یہ اپنے عروج پر پہنچ گیا۔ اب 2018 میں 8 اور 9 ستمبر کو ہی کسان کے بیٹے چودھری اجیت سنگھ نے ایک بار پھر سے پنچایت کی اور اس میں 5 سال پہلے بی جے پی کی اس سازش کو منظر عام پر لائے۔ اس کے لیے اجیت سنگھ نے تمام جاٹ طبقہ کے لوگوں سے بی جے پی کی سازش کو سمجھنے اور 2019 میں جواب دینے کی اپیل کی۔ اس کے بعد مسلمانوں کی مختلف تنظیموں نے ان سے مظفر نگر سے انتخاب لڑنے کی اپیل بھی کی۔

انتخاب لڑنے کی بات پر تو اجیت سنگھ نے کچھ نہیں کہا لیکن وہ 2 دن تک درجنوں چھوٹی چھوٹی پنچایتوں میں شرکت کرنے پہنچے اور بی جے پی کو کسانوں اور آپسی بھائی چارے کی دشمن پارٹی قرار دیا۔ آر ایل ڈی کے سابق ایم ایل سی مشتاق چودھری کے ذریعہ منعقد کی گئی پنچایت میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی جہاں اجیت سنگھ نے کیرانہ میں ہوئی فتح کو ایک مثالی فتح قرار دیا اور کہا کہ ملک میں کہیں بھی بی جے پی کو ہرایا جا سکتا ہے ، وہ غیر مفتوح نہیں ہے۔

اجیت سنگھ نے ہفتہ کے روز پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کے ہال میں تقریر کے دوران بی جے پی کی پالیسیوں اور اس کے نفسیات کو لوگوں کے سامنے پوری طرح ظاہر کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وہ یہاں بی جے پی کو دفن کرنے آئے ہیں۔ اس پارٹی نے آپسی بھائی چارہ ختم کر دیا ہے۔ یہ کسانوں کی دشمن پارٹی ہے۔ غریبوں اور مزدوروں سے نفرت کرنے والے لوگ اس کے لیڈر ہیں۔ یہ فساد کی سیاست کرتے ہیں، بھائی کو بھائی سے لڑانے کا گندہ کام کرتے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ان کا اقتدار سے دور ہونا ملک کے مفاد میں بہت ضروری ہے۔ بی جے پی جب تک اقتدار میں رہے گی لوگوں کو لڑاتی اور ملک کو نقصان پہنچاتی رہے گی۔‘‘ اس موقع پر تمام مسلم تنظیموں نے ان سے ملاقات کی اور کیرانہ لوک سبھا سیٹ پر فتح کے لیے ان کا اور جاٹوں کا شکریہ ادا کیا۔

تصویر قومی آواز/آس محمد
تصویر قومی آواز/آس محمد

ملاقات کرنے والے لوگوں میں ’پیغام انسانیت‘ تنظیم کے آصف راہی، جمعیۃ علماء ہند کے مولانا موسیٰ قاسمی، سیکولر فرنٹ کے گوہر صدیقی اور مسلم وائس آف انڈیا کے اجمل الرحمن جیسے مقامی و معروف چہرے شامل تھے۔ اجیت سنگھ نے یہاں کہا کہ بی جے پی کی اصلیت سب کے سامنے آ چکی ہے۔ وہ نفرت کی سیاست کرتے ہیں اور ہندو مسلم جذبات کو مشتعل کر کے اپنی تمام خامیوں کو چھپا جاتے ہیں۔اب ان کی عوام مخالف پالیسیوں کو ملک سمجھ چکا ہے۔ یہ خود تو ملک مخالف کام کرتے ہیں اور خود ہی حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ تقسیم کرتے پھرتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ مظفر نگر میں ان کی سازش کام کر گئی تھی لیکن اب ایسا کہیں نہیں ہونے دیا جائے گا۔ آج جاٹ اور مسلم مل کر بی جے پی کو شکست دینے کا کام کریں گے۔

جمعیۃ علماء ہند کے مقامی ترجمان مولانا موسیٰ قاسمی کے مطابق آر ایل ڈی سربراہ اجیت سنگھ کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔ وہ فساد کے بعد پیدا ہوئی تلخیوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں وہ کامیاب بھی ہوئے ہیں۔ اب جاٹ اور مسلم دونوں بہت قریب آ چکے ہیں۔ وہ سمجھ گئے ہیں کہ انھیں ایک سازش کے تحت لڑایا گیا۔ سبھی کو اپنی غلطیوں کا پچھتاوا ہے۔ محمد آصف کے مطابق یہاں مسلمان چاہتے ہیں کہ چودھری اجیت سنگھ یہاں مہاگٹھ بندھن کی جانب سے امیدوار بنیں تاکہ کیرانہ کے احسان کا بدلہ ادا کیا جا سکے۔

جاٹوں میں چودھری اجیت سنگھ کی مقبولیت ایک بار پھر بڑھ گئی ہے۔ سدھیر بالیان کے مطابق کسانوں کا اتحاد ٹوٹ گیا تھا جو پھر سے متحد ہو گیا ہے۔ کچھ بھولے بھالے جاٹوں کو بہکایا گیا تھا لیکن اب سبھی لوگ بی جے پی کی سازشوں کو سمجھ چکے ہیں۔ ہم چودھری صاحب کے ساتھ ہیں۔ ایک نوجوان شخص پروین چودھری نے اس سلسلے میں کہا کہ اب غلطیاں دہرانے کا وقت نہیں ہے، ہم اتحاد کے ساتھ ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔