تمام تہواروں کو یکساں طور پر مناتی ہوں، تنازعات سے مجھے فرق نہیں پڑتا: نصرت جہاں

درگا پوجا میں حصہ لینے کی وجہ سے تنقید کا سامنا کر رہی ممبر پارلیمنٹ اور فلم اداکارہ نصرت جہاں نے کہا ”وہ خدا کا خصوصی عطیہ ہیں“ اور ا نہیں تنازعات سےکوئی فرق نہیں پڑتا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کلکتہ: درگا پوجا میں حصہ لینے کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنے والی ترنمول کانگریس کی ممبر پارلیمنٹ اور بنگلہ فلموں کی اداکارہ نصرت جہاں نے آج کہا ہے کہ انہیں تنازعات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ میڈیا اہلکار سے بات کرتے ہوئے نصرت جہاں نے کہا کہ ”میں خدا کا خصوصی عطیہ ہوں، تمام تہواروں کو یکساں طور پر مناتی ہوں، میں انسانیت کے احترام اور محبت پر یقین رکھتی ہوں اور میں بہت ہی زیادہ خوش ہوں۔

بنگالی ہندو روایات کے مطابق نصرت جہاں نے اپنے شوہر بزنس مین نکھل جین کے ساتھ چتلا بگان درگا پوجا پنڈال میں درگا مورتی وسرجن سے قبل ”سندرو کھیلا“میں شرکت کرنے کی وجہ سے انہیں سخت تنقیدکا سامنا کرنا پڑا۔جہان نے کہا کہ تنازعات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ خیال رہے کہ ایک غیر معروف تنظیم اتحاد علمائے ہند کے نائب صدرمفتی اسد قاسمی نے ایک ٹی وی نیوز چینل پر مباحثہ میں حصہ لیتے ہوئے کہا تھا کہ نصرت جہاں اسلام کا نام بد نام کرررہی ہے۔انہیں پوجا کرنا ہی ہے تو اپنا نام تبدیل کرلینا چاہیے۔


نصرت جہاں نے کہا کہ درگا پوجا میں شرکت کوئی میں نے پہلی مرتبہ نہیں کیا ہے۔پہلے بھی میں پوجا کرتی رہی ہوں اور یہ میری آزادی ہے۔اس لیے کسی کو اس پر اعتراض نہیں ہوناچاہیے۔نصرت جہاں نے کہا کہ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ میں یقین رکھتی ہوں۔

نصرت جہاں نے کہا کہ انسانیت کے فروغ دینے کا میر یہ اپنا طریقہ ہے۔میں بنگالی ماحول میں پیدا ہوئی ہوں، میں نے جوکچھ کیا ہے وہ صحیح کیا ہے۔ہم لوگ یہاں تمام تہواروں کو مل کر مناتے ہیں۔جہاں کے شوہر نکھل جین نے کہا کہ ہر ایک ہندوستانی شہری کو ملک کے تمام مذاہب کا احترام کرنا چاہیے۔


بشیر ہاٹ لوک سبھا سے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد سے ہی نصرت جہاں اپنی سرگرمیوں اور بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔نصرت جہاں کے بیانات ترنمول کانگریس کیلئے پریشانی کا بھی سبب بنتا جارہا ہے۔ بی جے پی نصرت جہاں کے نام پر ممتا بنرجی پر یہ الزام عاید کرتی ہے کہ ووٹ بینک کی خاطر ممتا بنرجی اپنے ممبر پارلیمنٹ نصرت جہاں کے دفاع میں کچھ نہیں بولتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 Oct 2019, 6:33 PM