’میں گوڈسے کے دور میں گاندھی کے ساتھ ہوں‘، کانگریس کے قومی کنونشن سے عمران پرتاپ گڑھی کا خطاب
عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ یہ ایسا دور ہے جب اقتدار میں بیٹھے ہوئے لوگوں نے نفرت کو اپنا اسلحہ بنا لیا ہے اور کانگریس ملک کے ہر گوشے میں جا کر محبت کی بات کر رہی ہے۔
’’یہ کس نے کہا کہ آندھی کے ساتھ ہوں/میں گوڈسے کے دور میں گاندھی کے ساتھ ہوں۔‘‘ یہ شعر مشہور و معروف شاعر اور کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے آج گجرات کے احمد آباد میں پارٹی کے قومی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پڑھا۔ اس خطاب کے دوران انھوں نے نفرت کے موجودہ دور میں کانگریس کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ پارٹی کے نظریات و اصول ملک کے لیے کتنا معنی رکھتے ہیں۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی و دیگر سرکردہ کانگریس لیڈران کی موجودگی میں عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ’’یہ ایسا دور ہے جب اقتدار میں بیٹھے ہوئے لوگوں نے نفرت کو اپنا اسلحہ بنا لیا ہے اور کانگریس ملک کے ہر گوشے میں جا کر محبت کی بات کر رہی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’گجرات مہاتما گاندھی جی اور سردار پٹیل جی کی زمین ہے۔ جب میں اپنے ماضی اور حال کے بارے میں سوچتا ہوں تو مجھے فخر ہوتا ہے کہ میں کانگریس کا وہ سپاہی ہوں جس کی بنیادیں مہاتما گاندھی سے ملتی ہیں اور قدم راہل گاندھی سے ملتے ہیں۔‘‘
عمران پرتاپ گڑھی نے قومی کنونشن میں موجود سبھی کانگریس لیڈران و کارکنان سے انصاف کے راستہ پر عزم کے ساتھ چلنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’انصاف کا راستہ، جس پر کانگریس کی وراثت کو سنبھال کر انصاف کے جنگجو راہل گاندھی جی چل رہے ہیں، ہمیں ان کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنا ہے۔ ہم اس انصاف کے راستے پر چلنے کے لیے پرعزم ہیں، ہماری لگن اور جدوجہد اس انصاف کے راستے کے لیے ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جب کنیاکماری میں سمندر کے کنارے کھڑے ہو کر ہمارے لیڈر راہل گاندھی نے کہا تھا کہ میں 4000 کلومیٹر چلوں گا اور ایک نعرہ لگاؤں گا ’نفرت چھوڑو، بھارت جوڑو‘، تب ہم سبھی ان کے کندھے سے کندھا ملا کر چلتے رہے، ہم نے ان کے پیروں کے چھالے اور بہتا ہوا پسینہ دیکھا ہے۔ وہ جس راستے پر چل رہے ہیں، ہمیں ان کے ساتھ چلنا ہوگا۔‘‘
عمران پرتاپ گڑھی نے اپنے خطاب میں گجرات فتح کرنے کی امید بھی ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’راہل جی نے کہا ہے کہ کانگریس کی اگلی فتح گجرات میں ہوگی۔ ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگ اس مشکل سفر میں ساتھ چھوڑ کر چلے گئے ہوں، انھیں بھول جائیے اور ایک نئی توانائی کے ساتھ راہل جی کے ساتھ کھڑے ہوں۔‘‘ اس موقع پر راہل گاندھی چند اشعار بھی پڑھتے ہیں:
کانٹے گل کے ساتھ نہیں چل سکتے ہیں
بزدل کھل کے ساتھ نہیں چل سکتے ہیں
راستے میں جو چھوڑ گیا اسے جانے دو
سب راہل کے ساتھ نہیں چل سکتے ہیں
آخر میں عمران پرتاپ گڑھی ملک کے پسماندہ طبقات کو بھروسہ دلاتے ہیں کہ کانگریس ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی بہتری کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہم سبھی لوگ راہل جی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میں ملک کے پسماندہ طبقات، قبائلیوں، اقلیتوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ کانگریس ہی ہے جو آپ کی اصل جنگ لڑ رہی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔