’جس بدعنوانی کی جانکاری میں نے پی ایم مودی کو دی، اسی میں مجھے پھنسایا جا رہا‘، ناساز طبیعت کے درمیان ستیہ پال ملک کا بیان
ستیہ پال ملک نے کہا کہ حکومت مجھے سی بی آئی کا ڈر دکھا کر جھوٹے چارج شیٹ میں پھنسانے کا بہانہ ڈھونڈ رہی ہے۔ جس معاملے میں وہ مجھے پھنسانا چاہتی ہے، اس ٹنڈر کو میں نے خود منسوخ کیا تھا۔
جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک ایک بار پھر آئی سی یو میں شفٹ ہو گئے ہیں۔ ان کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔ ان کی طبیعت لگاتار ناساز ہے، اور اس ناساز طبیعت کی جانکاری سوشل میڈیا ہینڈل سے کی گئی ایک پوسٹ میں دی گئی ہے۔ ساتھ ہی اس پوسٹ میں ستیہ پال ملک نے الزام عائد کیا ہے کہ مودی حکومت انھیں پھنسانے کا بہانہ تلاش کر رہی ہے۔
ستیہ پال ملک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’نمسکار ساتھیو! میں گزشتہ تقریباً ایک ماہ سے اسپتال میں داخل ہوں اور گردے کی بیماری میں مبتلا ہوں۔ پرسوں صبح سے میں ٹھیک تھا، لیکن آج پھر سے مجھے آئی سی یو میں منتقل کرنا پڑا۔ میری حالت بہت سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ میں رہوں یا نہ رہوں، اس لیے اپنے ملکی باشندوں کو سچائی بتانا چاہتا ہوں۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ جب گورنر کے عہدہ پر تھے تو اس وقت انھیں 150-150 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی، لیکن اپنے سیاسی گرو کسان مسیحا آنجہانی چودھری چرن سنگھ جی کی طرح ایمانداری سے کام کرتا رہا اور میرا ایمان وہ کبھی ڈِگا نہیں سکے۔
ستیہ پال ملک کا کہنا ہے کہ ’’جب میں گورنر تھا، اس وقت کسان تحریک بھی چل رہی تھی۔ میں نے بغیر کسی سیاسی فائدہ اور لالچ کے عہدہ پر رہتے ہوئے کسانوں کے مطالبے کو اٹھایا۔ پھر خاتون پہلوانوں کی تحریک میں جنتر منتر سے لے کر انڈیا گیٹ تک ان کی ہر لڑائی میں ان کے ساتھ رہا۔ پلوامہ حملے میں شہید بہادر جوانوں کے معاملے کو اٹھایا، جس کی آج تک اس حکومت نے کوئی جانچ نہیں کروائی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ حکومت مجھے سی بی آئی کا خوف دکھا کر جھوٹے چارج شیٹ میں پھنسانے کا بہانہ تلاش کر رہی ہے۔ جس معاملے میں مجھے وہ پھنسانا چاہتی ہے، اس ٹنڈر کو میں نے خود منسوخ کیا تھا۔ میں نے خود وزیر اعظم کو بتایا تھا کہ اس معاملے میں بدعنوانی ہوئی ہے، اور انھیں بتانے کے بعد میں نے خود اس ٹنڈر کو کینسل کیا۔ میرا تبادلہ ہونے کے بعد کسی دیگر کے دستخط سے یہ ٹنڈر جاری ہوا۔ میں حکومت کو اور سرکاری ایجنسیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں کسان قوم سے ہوں، میں نہ تو ڈرنے والا ہوں اور نہ ہی جھکنے والا ہوں۔ حکومت نے مجھے بدنام کرنے میں پوری طاقت لگا دی ہے۔
ستیہ پال ملک نے آخر میں حکومت سے اور سرکاری ایجنسیوں سے گزارش کی ہے کہ ہندوستانی باشندوں کو سچائی ضرور بتانا کہ آپ کو چھان بین میں میرے پاس ملا کیا؟ حالانکہ حقیقت تو یہ ہے کہ 50 سال سے زیادہ طویل سیاسی زندگی میں بہت بڑے بڑے عہدوں پر ملک کی خدمت کرنے کا موقع ملنے کے بعد آج بھی میں ایک کمرے کے مکان میں رہ رہا ہوں اور قرض میں بھی ہوں۔ اگر آج میرے پاس دولت ہوتی تو میں پرائیویٹ اسپتال میں علاج کرواتا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔