حیدرآباد: پلوامہ حملے کے باوجود مودی جانوروں کی فلم بنانے میں مصروف تھے، راہل گاندھی

راہل گاندھی نے حیدرآباد کے شمس آباد میں کانگریس کے ایک بڑے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یہی بی جے پی اور مودی کی حب الوطنی ہے؟ لوگ شہید ہوتے ہیں وہ 3.5 گھنٹے فلم بنانے میں مصروف ہوتے ہیں۔

تصویر / <a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a>
تصویر / @INCIndia
user

یو این آئی

حیدرآباد: صدر کانگریس راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ پلوامہ حملے کے باوجود وزیراعظم مودی جانوروں کی فلم بنانے میں مصروف تھے۔اس حملہ کی پرواہ کئے بغیرانہوں نے ساڑھے تین گھنٹے جانوروں کو دیکھنے میں گزارے۔

راہل گاندھی نے شہر حیدرآباد کے شمس آباد میں کانگریس کے ایک بڑے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یہی بی جے پی اور مودی کی حب الوطنی ہے؟ لوگ شہید ہوتے ہیں او روزیراعظم بوٹ پر ساڑھے تین گھنٹے فلم بنانے میں مصروف ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی ہندوستان کے دستور کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور ہندوستان کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں جبکہ کانگریس ہی دستور اور ہندوستان کی آواز کا تحفظ کرسکتی ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ 5 سال سے مودی دو ہندوستان بنانے میں لگے ہیں۔ اس میں سے ایک ہندوستان امیر لوگوں کا ہے جس میں انل امبانی اور دیگر لوگ ہیں جو وہ چاہتے ہیں پاتے ہیں۔ بینک سے قرض لیتے ہیں، قرض معاف کروانا ہوتا ہے تو ساڑھے تین لاکھ کروڑ روپئے بینک قرض مودی معاف کردیتے ہیں۔

انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا ’’ہم دو ہندوستان بننے نہیں دیں گے۔ امیروں اور غریبوں کا ایک ہی ہندوستان ہوگا‘‘۔ انہوں نے کہاکہ نیرو مودی ، میہل چوکسی، وجے مالیا جیسے لوگ بینک سے ہزاروں کروڑ روپے چر ا کر بھاگ جاتے ہیں۔ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی، دوسری طرف ہندوستان میں کسان ہاتھ جوڑ کر کسان قرض کی معافی کی گزارش کرتے ہیں تو ارون جیٹلی کہتے ہیں کہ یہ ان کی پالیسی نہیں ہے۔ایک طرف نوجوان پانچ سال سے بھٹک بھٹک کر روزگار ڈھونڈتا ہے لیکن مودی ہر روز نئی بات اپنی تقریر میں کرتے ہیں۔ کبھی وہ میک ان انڈیا ، اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا، روزگار دینے کی بات کرتے ہیں، دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کی بات کرتے ہیں، لیکن اس پر عمل نہیں کرتے۔

تصویر / <a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a>
تصویر / @INCIndia

انہوں نے الزام لگایا کہ لوک سبھا میں ٹی آرایس کے ایم پیز مودی کی پوری مدد کرتے ہیں۔انہوں نے بی جے پی کے ساتھ تلنگانہ کی حکمران جماعت ٹی آرایس کی خفیہ ساز باز کا الزام لگایا اور کہا کہ نوٹ بندی کی تلنگانہ کے وزیراعلی نے ستائش کی ۔پورے ملک میں کروڑروں افراد بے روزگار ہوئے،جی ایس ٹی جس سے پانچ قسم کے ٹیکس لگائے گئے جس سے چھوٹے کاروباریوں کو نقصان پہنچالیکن تلنگانہ کے وزیراعلی کہتے ہیں کہ یہ اچھی بات ہے اور اس کی بھی تلنگانہ حکومت نے ستائش کی۔ انہوں نے کہاکہ رفائل ہوائی جہاز کی خریداری میں مودی نے 30ہزار کروڑروپئے چوری کرکے مودی ، انل امبانی کو دیئے۔

یوپی اے حکومت نے کہا تھا کہ ایچ اے ایل کو رفائل کا کنٹریکٹ دیا جائے گا ، اس سے نوجوانوں کو روزگار ملے گااور رفائل ہوائی جہاز ہندوستان میں بنایاجائے گالیکن 526کروڑکا ہوائی جہاز مودی نے 1600کروڑ روپئے میں خریدا ۔مودی فضائیہ کی بہبود کی بات کرتے ہیں لیکن اسی سے 30ہزار کروڑروپئے کی چوری کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایچ ایل اے نے مگ ، جاگوار ،سکھوئی ،میراج ہوائی جہاز بنایاتھالیکن اس کمپنی کو نظر انداز کیا گیا ۔انہوں نے رفائل کے معاملہ پر ہندو اخبار کا حوالہ دیا اور کہا کہ ہندو اخبار میں اس معاہدہ کے دستاویزات شائع کئے گئے جس میں کہا گیا کہ مودی نے پہلے اس معاملت کی بات چیت کی اور فضائیہ کا نقصان کیا۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے وزیراعلی نے کبھی بھی رفائل معاملہ پر اظہار خیال نہیں کیا ۔ کبھی بھی وزیراعلی نے یہ نہیں کہا کہ اس معاملہ کی جانچ ہونی چاہئے کیونکہ وزیراعلی چاہتے ہیں کہ مودی دوبارہ وزیراعظم بنیں ۔چندرشیکھرراو کی رشوت خوری کے بارے میں مودی جانتے ہیں اورمودی کے ہاتھ میں کے سی آر کا ریموٹ کنٹرول ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ یہ لڑائی مودی اور کانگریس میں ہے۔یہ دراصل اصولوں کی لڑائی ہے ،ہر ریاست میں کانگریس مودی کے خلاف یہ لڑائی لڑرہی ہے۔ہر دن مودی ، کانگریس پر حملے کرتے ہیں لیکن تلنگانہ کے وزیراعلی پر وہ کیوں حملے نہیں کرتے ؟کیونکہ اندرونی دوستی ہے۔مودی دن بھر 15لوگوں کے لئے کام کرتا ہے۔نوجوانوں کو دن بھر دوکروڑ روزگار دینے کی بات جھوٹ بولتے ہیں۔نوٹ بندی کرتے ہوئے ہم کو قطار میں کھڑاکرتے ہوئے نیرو مودی کے جیب میں ڈالا جاتا ہے۔

تصویر / <a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a>
تصویر / @INCIndia

انہوں نے کہاکہ کانگریس نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اگر مودی ہندوستان کے 15لوگوں کی مدد کرسکتے ہیں تو کانگریس ہندوستان کے غریبوں کی مدد کرسکتی ہے۔کانگریس نے سفید انقلاب ، سبزانقلاب دیا۔کمپیوٹر ، ٹکنالوجی انقلاب ملک کو دیا،نکس کو قومیائے ہوئے کام کیا۔2019میں تاریخی کام کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ کانگریس نے فیصلہ کیا کہ ہر غریب کو کانگریس اقل ترین آمدنی فراہم کرے گی۔2019کے انتخابات کے بعد ملک کی سرکاری اقل ترین آمدنی طئے کی جائے گی۔اس آمدنی کی لکیر کے نیچے ہندوستان میں کسی کی بھی آمدنی نہیں ہوگی۔جس کی بھی آمدنی اقل ترین آمدنی سے نیچے ہے ، اس کو اقل ترین آمدنی کی رقم مل جائے گی۔سی بھی ریاست ، زبان ذات ہو اس کی آمدنی اقل ترین آمدنی سے نیچے نہیں ہوگی۔ہر غریب کو بینک اکاونٹ میں راست رقم ڈالی جائے گی۔کسی بھی فرد کو نہیں چھوڑا جائے گا۔پورے ہندوستان میں اس لکیرکے نچلے زندگی گزارنے والوں کو ڈھونڈ ڈھونڈکر ان کے بینک اکاونٹ میں رقم ڈالی جائے گی۔

مودی ، نیرو مودی کے جیت میں ڈالتے ہیں ہم ہندوستان کے غریبوں کے جیب میں رقم ڈالیں گے۔انہوں نے کہاکہ اگر کانگریس کی حکومت کے ہاتھ اگرنیرو مودی آگیا تو اس کا پیسہ غریبوں کو دیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ چھتیس گڑھ میں کانگریس نے حکومت بنائی ۔انتخابات میں ہم نے د و تین وعدے کئے تھے ، ان پر عمل کیا۔انتخابات کے بعد دس دن میں کانگریس حکومت کی جانب سے قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا گیا تھاتاہم صرف دو دن میں تینوں ریاستوں جہاں کانگریس کی حکومت آئی تھی ، کسانوں کا قرضہ معاف کیاگیا۔
مسٹر گاندھی نے کہا’’ہم نے چھتیس گڑھ میں کہا تھا کہ دھان کے لئے 2500روپئے کسان کو ملیں گے ۔وہاں پر کسان کو رقم مل رہی ہے۔بستر میں قبائیلیوں نے کہا کہ حصول اراضی قانون کے مطابق اگر زمین پر پانچ سال کے اندرفیکٹری یا صنعت نہیں لگی ۔توزمین واپس کسان یا قبائلیوں کو دی جانی چاہئے۔چھتیس گڑھ کے وزیراعلی نے قبائلیوں کی زمین ان کو واپس کردی‘‘۔انہوں نے کہا ’’ہم ترقی کے خلاف نہیں ہیں لیکن کسان او رقبائلیوں کیلئے صنعت بنانے کیلئے کوئی زمین لی جاتی ہے تو وہاں صنعت قائم کی جانی چاہئے۔کسان کو مناسب معاوضہ ملنا چاہئے۔ہم انصاف چاہتے ہیں دو ہندوستان نہیں چاہتے ‘‘۔

تصویر / <a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a>
تصویر / @INCIndia

انہوں نے واضح کیا کہ2019میں کانگریس کی حکومت بنتے ہی گبر سنگھ ٹیکس کو صحیح ٹیکس میں بدلا جائے گا۔بینک کے دروازے چھوٹے اور اوسط روزگار والوں کے لئے کھولے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ اور ملک کے کسانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ان کے بغیر ہندوستان نہیں چل سکتا ۔کانگریس ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ کانگریس نے70ہزار کروڑ روپئے کا قرض معاف کیا تھا اور اراضی حصول بل کانگریس ہی لائی تھی۔یوم خواتین کے حوالہ سے انہوں نے کہاکہ ملک کے وزیراعظم کو سمت دینی چاہئے ۔پورا ملک وزیراعظم کی طرف دیکھتا ہے۔اترپردیش میں بی جے پی کے رکن اسمبلی نے ایک خاتون کی عصمت دری کی۔اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔مودی نے اپنے رکن اسمبلی کے بارے میں کچھ نہیں کہا ۔مودی کے نئے ہندوستان میں کوئی بھی خاتون گھر سے باہر نہیں جاسکتی۔خوفزدہ زندگی گزارتی ہیں۔جیسے ہی کانگریس کی حکومت 2019میں بنے گی خواتین کے لئے ریزرویشن فراہم کیا جائے گا۔لوک سبھا، راجیہ سبھا اور اسمبلیوں میں یہ قانون بنایاجائے گا ۔ہر جگہ خواتین نظر آئیں گی۔

تصویر / <a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a>
تصویر / @INCIndia

کانگریس کا وزیراعظم ملک کو پیام دے گا۔اگر کسی نے ہندوستان کی خاتون کو چھوا تو پھر اس کی خیر نہیں ۔مودی حب الوطنی کی بات کرتے ہیں۔اس کے بعد ملک میں نفرت پھیلاتے ہیں۔ چین جب ڈھوکلام میں گھستا ہے تو کیاچین کاہاتھ جوڑنا چاہئے۔آج تک چین کی فوج ڈھوکلام میں ہے۔گجرات میں مودی نے چین کے صدر کے ساتھ جھولا جھولا۔ادھر ڈھوکلام میں چین کی فوج اندر گھس گئی۔اس کے بعد مودی بنا کسی ایجنڈہ چین جاتے ہیں۔ان سے ڈھوکلام کی بات نہیں کرتے ۔ہاتھ جوڑ کر ماتھا جوڑکرواپس آجاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مودی کو ہٹانے کا وقت آگیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔