شیئر بازار میں پھر کہرام، سینسیکس میں 1000 پوائنٹس سے زیادہ گراوٹ، سرمایہ کاروں کو 2 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان
بازار میں آئی بھاری گراوٹ کے ساتھ سینسیکس 81 ہزار اور نفٹی 24500 پوائنٹس سے نیچے آ گیا ہے۔ ایچ ڈی ایف سی بینک اور ریلائنس انڈسٹریز میں بھی بھاری گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے۔

ہندوستانی شیئر بازار میں منگل کو زبردست گراوٹ دیکھنے کو ملی۔ دوپہر ایک بجے تک کے کاروبار میں سینسیکس 1000 پوائنٹس اور نفٹی 250 پوائنٹس تک گر گیا۔ اس گراوٹ کے ساتھ سینسیکس 81 ہزار اور نفٹی 24500 پوائنٹس سے نیچے آ گیا۔ ریلائنس انڈسٹریز اور ایچ ڈی ایف سی بینک جیسے بلیو چپ شیئروں میں بکوالی دیکھنے کو ملی۔ بازار میں آئی اس گراوٹ سے سرمایہ کاروں کو 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔
30 شیئروں والے بلیو چپ پیک میں ریلائنس انڈسٹریز، بھارتی ایئرٹیل، نیسلے، لارسن اینڈ ٹُربو، بجاج فنسرو، ایچ ڈی ایف سی بینک، جے ایس ڈبلیو اسٹیل اور ٹائٹن میں سب سے زیادہ گراوٹ دیکھی گئی۔ وہیں ٹاٹا موٹرس، ادانی پورٹس، ٹیک مہندرا، ایچ سی ایل ٹکنالوجی اور ہندوستان یونیولیور ہرے نشان میں تھے۔
اوور آل مارکیٹ میں گراوٹ کے باوجود بارڈر مارکیٹ میں معمولی کمزوری درج کی جا رہی ہے۔ اس میں بی ایس ای مڈ کیپ اور بی ایس ای اسمال کیپ انڈیکسز میں معمولی اضافہ دکھائی دے رہا ہے جو کہ مڈ اور اسمال کیپ شیئروں میں چنندہ دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس درمیان گلوبل مارکیٹ سے ملا جلا رد عمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔
ایچ ڈی ایف سی بینک اور ریلائنس انڈسٹریز میں بھاری گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے جبکہ نفٹی انڈیکس پر اڈانی پورٹس اور ٹاٹا موٹرس میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ حالانکہ شری رام فائنانس میں سب سے زیادہ نقصان ہوا۔ فائنانشیل، آئل اینڈ گیس سیکٹرس میں 1 فیصد سے زیادہ کی گراوٹ آئی جبکہ نفٹی میڈیا اور رئیلٹی انڈیکس میں تقریباً 1 فیصد کا اضافہ ہے۔
پوری دنیا کے شیئر بازار امریکی سینٹرل بینک فیڈرل ریزرو (فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی) کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔ ہندوستانی سرمایہ کار بھی اسی کی وجہ سے سرمایہ کاری میں احتیاط برت رہے ہیں۔ بازار کا پہلے سے ہی ماننا ہے کہ سود کی شرحوں میں 25 بنیادی پوائنٹس کی کٹوتی کم ہوگی۔ اس لیے اب نظریں فیڈرل ریزرو کے اہم جیروم پاویل کے تبصروں پر رہے گی۔ اگر وہ بازار کے موافق کمینٹ نہیں کرتے تو گراوٹ کا سسلسلہ جاری رہے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔