تلنگانہ: حکومت مخلاف ’ملین مارچ‘، ہزاروں گرفتار

تلنگانہ میں چندر شیکھر راؤ حکومت کی خراب حکمرانی کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی کارکنان کے مارچ کو دیکھتے ہوئے سیکورٹی انتظامات سخت۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

تلنگانہ میں کے چندر شیکھر راؤ حکومت کی ناکامیوں کو منظر عام پر لانے کے لیے آج جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) کے ذریعہ منعقد ’ملین مارچ‘ سے قبل ہزاروں کارکنان کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ریاستی پولس نے اس ریلی کو منظوری دینے سے انکار کر دیا تھا لیکن جے اے سی نہیں مانی جس کے سبب ’ملین مارچ‘ پولس نے یہ کارروائی کی۔ پولس کی اس کارروائی پر جے اے سی کے سربراہ پروفیسر ایم کودنڈرم نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولس کارروائی کے باوجود مارچ ضرور نکالا جائے گا۔ بایاں محاذ نے جے اے سی کے اس عزم کی حمایت کی ہے اور چندر شیکھر راؤ حکومت کے خلاف آواز بلند کرنے کی بات کہی ہے۔ ’ملین مارچ‘ کو دیکھتے ہوئے ریاست میں 6000 پولس عملوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

دوسری طرف حیدر آباد سنٹرل زون پولس نے مارچ نکالے جانے کے جے اے سی کے فیصلہ کے بعد کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے متاثرہ علاقوں میں گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی لگا دی ہے۔ پولس نے سکندرآباد کے تارناکہ علاقے میں کودنڈرم کی رہائش گاہ کو بھی چاروں طرف سے گھیر لیا ہے۔ علاوہ ازیں اس مارچ میں بڑی تعداد میں طلبا کی شرکت کے امکانات کو دیکھتے ہوئے عثمانیہ یونیورسٹی میں ریپڈ رسپانس ٹیم سمیت خصوصی پولس دستہ کے جوانوں کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Mar 2018, 2:28 PM