ابھینندن کو چھوڑنے کی اصل وجہ آئی سامنے، کچھ اس طرح عمران خان پر بنا دباؤ...

ویسے تو عمران خان اسے امن کے لیے اٹھایا گیا قدم بتا رہے ہیں لیکن ایسا مانا جا رہا ہے کہ امریکہ، یو اے ای اور سعودی عرب کے دباؤ کی وجہ سے ہی پاکستان ابھینندن کو اتنی جلد چھوڑنے کے لیے تیار ہو پایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پلوامہ دہشت گردانہ حملہ کے بعد سے ہی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ جیسے حالات ہیں۔ حالانکہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ذریعہ وِنگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کو چھوڑنے کے اعلان کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی میں کمی کے آثار ہیں۔ کسی کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ پاکستان ہندوستانی پائلٹ ابھینندن کو اتنی جلد آزاد کر دے گا۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ بین الاقوامی دباؤ کی وجہ سے پاکستانی پی ایم کو یہ فیصلہ لینا پڑا۔ ویسے تو عمران خان اسے امن کے لیے اٹھایا گیا قدم بتا رہے ہیں لیکن ایسا مانا جا رہا ہے کہ امریکہ، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے دباؤ کی وجہ سے پاکستان کو اتنی جلد ابھینندن کو چھوڑنے کا اعلان کرنا پڑا۔

اتنا تو طے ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں امریکہ نے اہم کردار نبھایا ہے۔ ایسا اس لیے بھی لگتا ہے کیونکہ جمعرات کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہنوئی میں پاکستان کے ذریعہ پائلٹ ابھینندن کو چھوڑنے کے اعلان سے پہلے ہی کہا تھا کہ ان کے پاس ہندوستان-پاکستان سے اچھی خبر ہے۔ ٹرمپ کے اس بیان کے کچھ دیر بعد ہی عمران خان پاکستانی پارلیمنٹ سے ابھینندن کو چھوڑنے کا اعلان کرتے ہیں۔ ایسے میں یہ واضح ہے کہ ابھینندن کی آزادی میں امریکہ کا کردار اہم رہا ہے۔

خبر ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے کراؤن پرنس محمد بن زائد الناہیان نے بھی اس تعلق سے کوشش کی تھی۔ ایسا ان کے اس ٹوئٹ سے بھی ثابت ہوتا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’میں نے ہندوستانی پی ایم اور پاکستانی پی ایم کو فون کر کے تازہ ماحول سے سمجھداری کے ساتھ نمٹنے کی بات کہی اور مواصلاتی ذرائع کے استعمال کا بھی مشورہ دیا۔‘‘

پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد سے ہی سعودی عرب دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ سعودی عرب نے کشیدگی ختم کرنے میں مدد کی بھی پیشکش کی تھی۔ وہاں کے خارجہ معاملوں کے ریاستی وزیر عدیل الجبر آج (جمعہ) اسلام آباد جانے والے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ وہ سعودی کراؤن پرنس کا کوئی اہم پیغام لے کر وہاں جا رہے ہیں۔

ان ممالک کے علاوہ برطانیہ، فرانس اور روس کی کوشش بھی دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو ختم کرنے کی رہی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اسی وجہ سے امن قائم کرنے کے لیے پاکستان کو یہ اعلان کرنا پڑا کہ وہ ابھینندن کو آزاد کر دے گا۔

قابل ذکر ہے کہ بدھ کو پاکستان کے جنگی طیاروں نے ہندوستانی علاقے میں حملے کی کوشش کی تھی جسے ہندوستانی فائٹر جیٹ نے ناکام کر دیا تھا۔ اس کارروائی میں پاکستان کا ایک ایف-16 فائٹر جیٹ مار گرایا گیا تھا۔ اسی دوران ہندوستان کا ایک مگ-21 بھی گر گیا تھا۔ وِنگ کمانڈر ابھینندن پیراشوٹ کے سہارے اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے تھے۔ لیکن ان کا پیراشوٹ پاکستان میں گرا تھا، جہاں انھیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */