4 دن میں مہلوکین کی تعداد 15 لاکھ سے 22 لاکھ کیسے ہو گئی؟ دیپانکر بھٹاچاریہ نے ’ایس آئی آر‘ پر کھڑے کیے سوال

دیپانکر بھٹاچاریہ نے کہا ہے کہ ’ایس آئی آر‘ لوگوں کے ووٹ ڈالنے کے حق کو چھیننے کی سازش۔ اس کے خلاف 17 اگست سے عظیم اتحاد کے رہنما متحد ہوکر ووٹروں کے حقوق کو بچانے کے لیے یاترا کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>دیپانکر بھٹاچاریہ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار میں اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے الیکشن کمیشن کے ذریعہ کرائے گئے خصوصی گہری نظر ثانی پر سیاست کافی گرم ہو چکی ہے۔ اپوزیشن رہنما مسلسل ایس آئی آر پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ اب سی پی آئی ایم ایل کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ نے کہا ہے کہ ایس آئی آر لوگوں کے ووٹنگ کے حق کو چھیننے کی سازش ہے۔  انہوں نے 22 جولائی تک دیے گئے اعداد و شمار اور 26 جولائی کو دیے گئے اعداد و شمار کو بے حد چونکانے والا قرار دیا۔

اتوار کو ایم ایل اے ہاؤس میں منعقد پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ 22 جولائی کو مہلوکین کی لسٹ 15 لاکھ تھی جو 26 جولائی کو بڑھ کر 22 لاکھ ہو گئی۔ اسی طرح دوسرے مقام پر گئے ووٹروں کی تعداد بھی دیکھی گئی ہے۔


دیپانکر بھٹاچاریہ نے کہا کہ ایک سے زیادہ مقام پر رجسٹرڈ ناموں کو پہلے 7.50 لاکھ پھر 7 لاکھ بتایا گیا۔ 50 ہزار بچا لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک-ایک ووٹر کی جانکاری کمیشن کو دینی ہوگی۔ وہیں دیپانکر بھٹاچاریہ نے الیکشن کمیشن کے ذریعہ سپریم کورٹ میں داخل جواب کو بے حد عمومی جواب بتایا۔ انہوں نے کہا کہ 17 اگست سے عظیم اتحاد کے رہنما متحد ہوکر ووٹروں کے حقوق کو بچانے کے لیے یاترا کریں گے۔

واضح رہے کہ بہار میں ایس آئی آر، ووٹر لسٹ میں گڑبڑی اور انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف لوک سبھا میں اپوزیشن رہنما راہل گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن ’انڈیا‘ اتحاد کے تقریباً 300 ایم پی آج پارلیمنٹ ہاؤس سے الیکشن کمیشن تک ’پیدل مارچ‘ کرنے جا رہے ہیں۔ اس میں اپوزیشن کی 25 پارٹیوں کے ایم پی شامل ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔