’پرائیویٹ اسپتالوں کو ویکسین کس طرح مل رہی ہے؟‘ دہلی حکومت کا مرکز سے سوال

منیش سسودیا نے سوال کیا کہ اگر ریاستی حکومت کے لئے ویکسین دستیاب نہیں ہے تو مرکزی حکومت کے پاس پرائیویٹ اسپتالوں کو دینے کے لئے ویکسین کہاں سے آ رہی ہے؟

کورونا ویکسین / تصویر یو این آئی
کورونا ویکسین / تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے الزام عائد کیا ہے کہ مرکزی حکومت کورونا وائرس کے ٹیکوں کے نظام تقسیم پر ضدی رویہ اختیار کر رہی ہے۔ انہوں نے ویکسین کے حوالہ سے مرکز پر حملہ کرتے ہوئے سوال پوچھا کہ ایسے وقت میں نجی اسپتالوں کو ٹیکے کس طرح حاصل ہو رہے ہیں، جبکہ ان کی قلت چل رہی ہے۔ منیش سسودیا نے کہا کہ دہلی میں 18 سے 44 سال زمرے کے لئے ٹیکے 10 جون سے قبل دستیاب نہیں ہیں اور اس زمرے کے لوگوں کو مزید انتظار کرنا ہوگا۔

نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ صرف کچھ پرائیویٹ اسپتالوں میں نوجوانوں کو کورونا کے ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔ ریاستی و مراکزی اسپتال میں ویکسین مفت لگائی جاتی ہیں جبکہ نجی اسپتالوں میں فی خوراک 1000 سے 1200 روپے تک وصول کیے جا رہے ہیں۔ منیش سسودیا نے بتایا کہ جون کے مہینے میں دہلی کو 5.5 لاکھ ویکسین کی خوراکیں حاصل ہونے کا امکان ہے۔


انہوں نے کہا کہ دہلی میں 92 لاکھ نوجوان ہیں، جن کی عمر 18-45 سال کے زمرے میں آتی ہے، ان کے لئے ہمیں ایک کروڑ 84 لاکھ خوراکیں درکار ہیں۔ مرکزی حکومت نے ہمیں اپریل میں صرف 4.5 لاکھ، مئی میں 3.67 لاکھ اور جون میں 5.5 لاکھ خوراکیں فراہم کرنے کا تخمینہ دیا ہے، جو 10 جون کو حاصل ہوں گی۔ اگر ان 92 لاکھ نوجوانوں کی حفاظت کو یقینی بنایا ہے تو اس کا ایک ہی طریقہ ہے کہ انہیں ٹیکہ لگایا جائے۔

منیش سسودیا نے الزام عائد کیا ہے کہ مرکزی حکومت ٹیکوں کی تقسیم پر قبضہ جما کر بیٹھی ہے۔ کہنے کو تو کہہ رہی ہے کہ ہم نے ریاستی حکومت کو کہہ دیا ہے کہ آپ جلد خرید لیں، لیکن اس کے بعد تعداد کا بھی تعین کیا جا رہا ہے کہ 50 ہزار سے زیادہ، ایک لاکھ سے زیادہ نہیں خرید سکتے۔ دہلی حکومت نوجوان کو ٹیکہ لگانا چاہتی ہے، لیکن مرکزی حکومت اس کو روک رہی ہے۔ میں مرکزی حکومت سے پوچھتا ہوں کہ اگر دہلی حکومت نوجوانوں کو ٹیکہ لگانا چاہتی ہے تو اس کو کیا پریشانی ہے؟


منیش سسودیا نے مزید کہا کہ پرائیویٹ اسپتال انہی نوجوان کو ٹیکہ لگانے کے نام پر جب کمپنیوں سے ویکسین طلب کرتے ہیں تو مرکزی حکوت انہیں ٹیکے دلوا دیتی ہے، یہ کیا سیٹنگ ہے؟ جب ریاستی حکومت ویکسین طلب کرتی ہے تو کہہ دیا جاتا ہے کہ دستیاب نہیں ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ جو ویکسین ریاستی حکومت اپنے لوگوں کو مفت لگانا چاہتی ہے، وہ انہیں 1000 اور 1200 روپے میں دستیاب ہو رہی ہے۔ منیش سسودیا نے سوال کیا کہ اگر ریاستی حکومت کے لئے ویکسین دستیاب نہیں ہے تو مرکزی حکومت کے پاس پرائیویٹ اسپتالوں کو دینے کے لئے ویکسین کہاں سے آ رہی ہے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔