وزارت داخلہ نے راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کا ’ایف سی آر اے‘ لائسنس کیا منسوخ، قوانین کی خلاف ورزی کا الزام

مرکزی وزارت داخلہ نے گاندھی خاندان سے وابستہ دو غیر سرکاری تنظیموں راجیو گاندھی فاؤنڈیشن اور راجیو گاندھی چیریٹیبل ٹرسٹ کا فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے) لائسنس منسوخ کر دیا ہے

آئی اے این ایس
آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ نے گاندھی خاندان سے وابستہ دو غیر سرکاری تنظیموں راجیو گاندھی فاؤنڈیشن اور راجیو گاندھی چیریٹیبل ٹرسٹ کا فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے) لائسنس منسوخ کر دیا ہے۔ دونوں اداروں کی سربراہ سونیا گاندھی ہیں اور اب ان دنوں تنظیموں کو غیر ملکی فنڈز حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

آئی اے این ایس نے ذرائع کے حوالہ سے رپورٹ دی ہے کہ راجیو گاندھی فاؤنڈیشن اور راجیو گاندھی چیریٹیبل ٹرسٹ کے فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے) کے لائسنس غیر ملکی فنڈنگ ​​قوانین کی خلاف ورزی کی پاداش میں منسوخ کئے گئے ہیں۔ وزارت داخلہ نے اس کی تحقیقات کے لیے سال 2020 میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی۔ یہ فیصلہ اسی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔


خیال رہے کہ کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن ہیں، جبکہ دیگر ٹرسٹیوں میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی شامل ہیں۔ راجیو گاندھی چیریٹیبل ٹرسٹ کی چیئرپرسن بھی سونیا گاندھی ہیں۔ جبکہ ہی اس کے ٹرسٹیوں میں راہل گاندھی، اشول گنگولی، بنسی مہتا اور دیپ جوشی شامل ہیں۔

راجیو گاندھی فاؤنڈیشن اور راجیو گاندھی چیریٹیبل ٹرسٹ سال 2020 میں تحقیقات کے دائرے میں آئے تھے۔ تب وزارت داخلہ نے گاندھی خاندان سے جڑی کل 3 این جی اوز کی تحقیقات کے لیے ایک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) افسر کی سربراہی میں ایک بین وزارتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ ان پر ایف سی آر اے کی مشتبہ خلاف ورزی سمیت انکم ٹیکس گوشوارے میں جعلسازی کا الزام تھا۔


خیال رہے کہ راجیو گاندھی فاؤنڈیشن 1991 میں قائم کیا گیا تھا، جبکہ راجیو گاندھی چیریٹیبل ٹرسٹ 2002 میں قائم ہوا تھا۔ سال 2020 میں بی جے پی صدر جے پی نڈا نے بھی الزام لگایا تھا کہ ان اداروں نے چین سے ایسے فنڈز لیے ہیں، جو ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔