وزارت داخلہ نے سائبر فراڈ میں ملوث 100 ویب سائٹس پر پابندی عائد کی

ان ویب سائٹس کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ انہیں ڈیجیٹل اشتہارات، چیٹ میسنجر اور کرائے کے اکاؤنٹس کا استعمال کرکے غیر ملکی ایجنٹوں کے ذریعے چلایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

وزارت داخلہ نے سرمایہ کاری اور نوکریوں کے نام پر دھوکہ دہی کرنے والی 100 ویب سائٹس کی نشاندہی کرکے ان پر پابندی لگاتے ہوئے انہیں بند کر دیا ہے۔

وزارت نے بدھ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزارت نے اپنے عمودی نیشنل سائبر کرائم تھریٹ اینالیٹکس یونٹ (این سی ٹی اے یو) کے ذریعے گزشتہ ہفتے منظم سرمایہ کاری یا کام پر مبنی پارٹ ٹائم جاب میں شامل 100 سے زائد ویب سائٹس کی نشاندہی کرکے ان پر پابندیاں لگانے کی سفارش کی تھی۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کے تحت حاصل اختیار کا استعمال کرتے ہوئے ان ویب سائٹس پر پابندی لگا دی ہے۔


ان ویب سائٹس کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ انہیں ڈیجیٹل اشتہارات، چیٹ میسنجر اور کرائے کے اکاؤنٹس کا استعمال کرکے غیر ملکی ایجنٹوں کے ذریعے چلایا گیا ہے۔ یہ بھی انکشاف ہوا کہ کارڈ نیٹ ورک، کرپٹو کرنسی، غیر ملکی اے ٹی ایم نکالنے اور بین الاقوامی فنٹیک کمپنیوں کا استعمال کرتے ہوئے اقتصادی فراڈ کے ذریعے حاصل کی گئی غیر قانونی رقوم ہندوستان سے باہر بڑے پیمانے پر لانڈرنگ کی گئی ہیں۔

وزارت نے کہا کہ اس سلسلے میں 1930 ہیلپ لائن اور این سی آر پی کے ذریعے متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں اور یہ کہ یہ جرائم شہریوں کے لیے سنگین خطرہ پیدا کررہے تھے اور اس میں ڈیٹا کی حفاظت کے خدشات بھی شامل تھے۔وزارت نے کہا ہے کہ ’’سائبر سیکیور انڈیا‘‘ کی تعمیر وزارت داخلہ کی اولین ترجیح ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔