’محکمہ داخلہ اپوزیشن کی جاسوسی میں مصروف‘، سنجے راؤت نے دیویندر فڑنویس کو بنایا ہدف تنقید
سنجے راؤت نے کہا کہ ’’محکمہ داخلہ کا کام انتہائی غیر حساس طریقے سے چل رہا ہے۔ محکمہ داخلہ صرف اپوزیشن کی جاسوسی کرنے، ان کے فون ٹیپ کرنے اور پولیس کو ان کے پیچھے لگانے کا کام کر رہا ہے۔‘‘

پھلٹن میں خاتون ڈاکٹر کی خودکشی اور ممبئی میں نوجوان لڑکی کے قتل کے بعد شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راؤت نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ داخلہ کی توجہ اپوزیشن پر ہے، جبکہ لاء اینڈ آرڈر اور خواتین کی حفاظت کو مکمل طور سے نظر انداز کیا گیا ہے۔ راؤت کا کہنا ہے کہ پولیس سسٹم کا سیاسی استعمال ہو رہا ہے، جس کے سبب ریاست میں جرائم میں اضافے ہو رہے ہیں اور خواتین خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہی ہیں۔ پھلٹن میں خاتون ڈاکٹر کی خودکشی اور ممبئی میں نوجوان لڑکی کے قتل جیسے واقعات کے بعد مہاراشٹر کے لا اینڈ آرڈر پر سوال اٹھے ہیں۔
سنجے راؤت نے دیویندر فڑنویس اور ریاستی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’فڑنویس کی توجہ محکمہ داخلہ، لا اینڈ آرڈر اور خواتین کی حفاظت پر نہیں ہے۔ ریاست میں پولیس اور قانون کا ڈر ختم ہو گیا ہے۔ حکومت کا انتظامیہ پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ محکہ داخلہ اجگر کی طرح نڈھال پڑا ہے۔‘‘ ساتھ ہی سنجے راؤت نے کہا کہ فڑنویس کے پاس محکمہ داخلہ آنے کے بعد سے ہی ان کی توجہ اس پر نہیں ہے۔ ان کی توجہ صرف اس بات پر مرکوز ہے کہ اپوزیشن کے خلاف کیا کارروائی کی جائے۔ انہوں نے پورے پولیس محکمہ کو اپنی سیاست میں الجھا دیا ہے۔
سنجے راؤت کے مطابق پھلٹن کے واقعہ میں سرکاری اسپتال کی خاتون ڈاکٹر نے خودکشی کی اور اس خودکشی کے لیے ذمہ دار محکمہ پولیس کے لوگ ہی ہیں۔ دوسرا واقعہ ممبئی کی سڑکوں پر پیش آیا، جہاں ایک نوجوان لڑکی پر دن کے اجالے میں چاقو سے حملہ کر اس کا قتل کر دیا گیا۔ بعد میں حملہ آور نے بھی خودکشی کر لی۔ ایسے واقعات اب مہاراشٹر کے ہر کونے میں دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
راجیہ سبھا رکن نے کہا کہ محکمہ داخلہ کا کام انتہائی غیر حساس طریقے سے چل رہا ہے۔ محکمہ داخلہ صرف اپوزیشن کی جاسوسی کرنے، ان کے فون ٹیپ کرنے اور پولیس کو ان کے پیچھے لگانے کا کام کر رہا ہے۔ جب پولیس کو حکمراں جماعت کا نوکر بنا دیا جائے گا تو پھلٹن اور ممبئی جیسے افسوسناک واقعات پیش آتے رہیں گے۔ سنجے راؤت نے مزید کہا کہ ریاست کی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ایک خاتون ہیں، پھر بھی خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ جب کسی اور کی حکومت ہوتی تھی، تب یہ خواتین لیڈران سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرتی تھیں۔ اب جب خود کی حکومت ہے تو وہ خاموش کیوں ہیں؟ سنجے راؤت نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کا ماحول انتہائی تشویشناک ہے۔ ریاستی حکومت اب حکومت کی طرح کام نہیں کر رہی ہے، انتظامیہ پر اس کا کنڑول بالکل ختم ہو گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔