مودی جی نے جس ایکسپریس وے کا ایک ماہ پہلے افتتاح کیا تھا اس میں پڑے گڈھے

وزیر اعظم نے 27 مئی کو 14 لین والے دہلی-میرٹھ ایکسپریس کے پہلے مرحلہ کا افتتاح کیا تھا لیکن ایک مہینے بعد میں ہی اس میں تقریباً ایک فٹ گہرا گڈھا بن گیا ہے جو اس کی مضبوطی کی قلعی کھول رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سڑک ٹرانسپورٹیشن اور شاہراہ کے وزیر نتن گڈکری نے دعویٰ کیا تھا کہ دہلی-میرٹھ ایکسپریس وے کے پہلے مرحلہ کا کام 30 مہینے کے بدلے صرف 17 مہینے کے ریکارڈ وقت میں پورا ہو گیا۔ لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ 27 مئی 2018 کو کیے گئے اس ایکسپریس وے کے افتتاح کے ایک مہینے بعد ہی جو حالت دیکھنے کو مل رہی ہے، وہ افسوسناک ہے۔ اس ایکسپریس وے کی مضبوطی کی قلعی پہلی بارش میں ہی کھل گئی اور ساتھ ہی نتن گڈکری کے دعووں کی بھی ہوا نکل گئی۔

دراصل غازی پور فلائی اوور کے پاس ’سب وے‘ کا ایک حصہ دھنسا ہوا نظر آ رہا ہے اور ساتھ ہی تقریباً ایک فٹ گہرا گڈھا بھی بن گیا ہے۔ اس گڈھے کی وجہ سے ایکسپریس وے سے گزر رہی گاڑیوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں پر کسی طرح کے حادثہ کے امکان سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک مہینے قبل نہ صرف اس کا افتتاح کیا تھا بلکہ ٹرانسپورٹیشن کے وزیر نتن گڈکری کے ساتھ روڈ شو بھی کیا تھا اور وقت سے قبل کام مکمل کرنے کے لیے خود سے اپنی پیٹھ بھی تھپتھپائی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ پہلے مرحلہ کا کام مکمل ہونے میں 842 کروڑ روپے کا خرچ آیا تھا اور اس پروجیکٹ کے پورا ہونے میں تقریباً 7500 کروڑ روپے کا خرچ آئے گا۔ یہ پروجیکٹ 82 کلو میٹر کا ہے جس میں پہلے مرحلہ کے دوران 27.74 کلو میٹر کا ایکسپریس 14 لین کا ہے اور بقیہ ایکسپریس وے 6 لین کا ہے۔ جس وقت اس ایکسپریس وے کے پہلے مرحلہ کا افتتاح ہوا تھا اس وقت نتن گڈکری نے کہا تھا کہ 14 لین کے ساتھ یہ ملک کا پہلا قومی شاہراہ ہے اور اس میں کئی خصوصیات ہیں جس سے آلودگی میں کمی آئے گی۔ اس ایکسپریس وے میں دونوں طرف 2.5 میٹر طویل سائیکل ٹریک وگیرہ کی سہولت دیے جانے کی بات بھی انھوں نے کی تھی۔ لیکن جس طرح سے محض ایک مہینے میں ہی ایکسپریس وے پر گڈھے نظر آنے لگے ہیں، اس سے تشویش ہونا لازمی ہے کہ کیا اس شاہراہ کی تعمیر میں کسی طرح کی لاپروائی برتی گئی ہے۔ نتن گڈکری جی ایسے ریکارڈ بنانے کی ضرورت نہیں ہے جس سے لوگوں کو راحت ملنے کے بجائے اتنی جلدی پریشانی ملنے لگے اور اس کی مرمت پر پیسے خرچ ہونے لگیں۔ اچھی شاہراہ کی ضرورت ہے نہ کہ ریکارڈ بنانے کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔