پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے قبل کل جماعتی اجلاس کا انعقاد، حکومت نے کہا، ’ہم تمام مسائل پر بات کرنے کے لیے تیار‘

مرکزی حکومت نے ہفتہ (2 دسمبر) کو کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں تمام مسائل پر بحث کے لیے تیار ہے۔ حکومت نے کہا ’’ہم نے اپوزیشن سے کہا ہے کہ وہ تعمیری بات چیت کریں‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے قبل حکومت نے کل جماعتی اجلاس طلب کیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کل جماعتی میٹنگ کے بعد کہا، "حکومت تعمیری بات چیت کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ہم نے اپوزیشن سے درخواست کی ہے کہ وہ ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلنے دیں۔ ہم نے اپوزیشن کی تجاویز کو مثبت انداز میں لیا، 19 بل اور دو مالیاتی امور زیر غور ہیں۔‘‘

پرہلاد جوشی نے مزید کہا کہ ’’پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 4 دسمبر سے شروع ہوگا اور 22 دسمبر تک جاری رہے گا۔ ان 19 دنوں میں 15 اجلاس ہوں گے۔ سیشن کو ذہن میں رکھتے ہوئے لوک سبھا میں ڈپٹی لیڈر اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں کل جماعتی میٹنگ ہوئی۔ اجلاس میں 23 جماعتوں کے 30 افراد نے شرکت کی۔ ہمیں بہت سی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔‘‘


آل پارٹی میٹنگ میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر تجارت پیوش گوئل، پرہلاد جوشی، مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال، کانگریس لیڈر جے رام رمیش، گورو گوگوئی، پرمود تیواری، ترنمول کانگریس کے لیڈر سدیپ بندیوپادھیائے، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما شامل تھے۔ (این سی پی) لیڈر فوزیہ خان اور آر ایس پی لیڈر این کے پریما چندرن سمیت دیگر لیڈروں نے شرکت کی۔

یوپی کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے ذات پات کی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو مثبت قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔

راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ اپوزیشن نے کچھ مسائل پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس میں چین کا ہماری زمین، منی پور پر قبضہ، مہنگائی، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سی بی آئی کا غلط استعمال شامل ہے۔


سرمائی اجلاس میں اہم بلوں پر بحث ہو سکتی ہے۔ ان میں برطانوی دور کے تین فوجداری قوانین - انڈین پینل کوڈ، کوڈ آف کریمنل پروسیجر اور ایویڈینس ایکٹ کو تبدیل کرنے کے لیے لائے گئے بل بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کی تقرری سے متعلق ایک اور اہم بل بھی پارلیمنٹ میں زیر التوا ہے۔

اس کے علاوہ پیسے لینے پر سوال پوچھنے کے معاملے میں ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کو لوک سبھا سے نکالنے کی سفارش کرنے والی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔