کورونا کے خلاف جنگ ہوئی آسان! ہندوستان نے ایجاد کیا نیا ’ہتھیار‘

پوری دنیا کورونا وائرس کے قہر سے پریشان ہے۔ لاکھوں لوگ اس بیماری کی زد میں ہیں اور ہزاروں کی جان جا چکی ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ ہندوستان نے ایک اینٹی باڈی ٹیسٹ کٹ تیار کی ہے جو 20 منٹ میں ریزلٹ دیتا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس انفیکشن کا شکار ہونے کی وجہ سے پوری دنیا میں اب تک 82 ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ ہندوستان میں مہلوکین کی تعداد 149 ہے۔ پوری دنیا میں جہاں 14 لاکھ سے زائد کورونا کے مریض ہیں، وہیں ہندوستان میں مریضوں کی تعداد 5 ہزار کے پار چلی گئی ہے۔ اس وائرس پر قابو پانے کے لیے ہندوستان سمیت پوری دنیا میں کوششیں ہو رہی ہیں۔ اس درمیان ہندوستان کو ایک بڑی کامیابی ہاتھ لگی ہے جس سے کورونا کے خلاف جنگ آسان ہونے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے۔

دراصل ایچ ایل ایل لائف کیئر لمیٹڈ نے کورونا وائرس کا اینٹی باڈی کِٹ تیار کیا ہے جو اس بیماری سے لڑنے میں مددگار ہوگا۔ اس کِٹ کو این آئی وی نے منظوری دے دی ہے۔ میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق اس کِٹ کے استعمال کی اجازت بھی مل گئی ہے اور جلد ہی اس کِٹ کی مدد سے مریض کے سیرم، پلازمہ اور خون کو لے کر اینٹی باڈی جانچ کی جائے گی۔ اینٹی باڈی بلڈ ٹیسٹ کِٹ میں عمومی طور پر خون کا سیمپل لیا جاتا ہے اور ریزلٹ 15 سے 20 منٹ میں آ جاتا ہے۔ اس کے ذریعہ یہ پتہ لگایا جاتا ہے کہ مریض کے خون میں کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے اینٹی باڈی کام کر رہے ہیں یا نہیں۔


خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق اس کِٹ کو این آئی وی کے ذریعہ منظوری مل چکی ہے اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے اس کے استعمال کی اجازت بھی دے دی ہے۔ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اس کِٹ کو بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ اس کِٹ سے محض 400 روپے میں کورونا کا ٹیسٹ کیا جا سکے گا۔

ایچ ایل ایل نے جس کِٹ کو تیار کیا ہے اس کا نام ہے 'میک شیور' اس سے مریض کے سیرم، پلازمہ یا خون کو لے کر کورونا وائرس کی جانچ کی جا سکتی ہے۔ اس کِٹ کو ہریانہ کے منیسر واقع یونٹ میں بنایا گیا ہے۔ ایچ ایل ایل پہلی کمپنی ہے جسے ریپڈ کِٹ بنانے کی منظوری ملی ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ آئندہ 10 دن میں 2 لاکھ کِٹ جانچ سنٹرس میں پہنچ جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔