بی جے پی کے شعلہ بیان ایم پی تیجسوی سوریہ کی آسٹریلیا میں مخالفت، پروگرام منسوخ

سوریہ کو ’آسٹریلیا انڈیا یوتھ ڈائیلاگ‘ کے زیر اہتمام 31 مئی سے 4 جون تک کئی تقریبات سے خطاب کرنا تھا لیکن تازہ اطلاعات کے مطابق ان تقریبات کو منسوخ کر دیا گیا ہے

تیجسوی سوریہ، تصویر آئی اے این ایس
تیجسوی سوریہ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: نفرت انگیز اور متنازعہ بیان دینے کے لئے مشہور بی جے پی کے شعلہ بیان رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریہ کو اس وقت دھچکا لگا جب آسٹریلیا میں ان کی تقریبات کو منسوخ کر دیا گیا۔ منتظمین نے مختلف دانشوروں، اقلیتی گروپوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی طرف سے ہندوستان میں ان کی نفرت کی سیاست کے خلاف درج کرائے گئے احتجاج کے بعد تقریبات کو منسوخ کیا۔

خیال رہے کہ تیجسوی سوریہ اس وقت آسٹریلیا میں ہیں اور ان کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے صرف مسلم ہی نہیں بلکہ خواتین مخالفت بھی ٹوئٹ کئے ہیں۔ تیجسوی سوریہ کی طرح ’کشمیر فائلز‘ کے ہدایت کار ویویک اگنی ہوتری کی تقریب برطانیہ کی آکسفورٹ یونیورسٹی کی جانب سے منسوخ کی گئی ہے۔


نیوز پورٹل ’این آر آئی اے افیئرس‘ کے مطابق، ہندوتوا کیمپ میں ’ابھرتا ہوا ستارہ‘ قرار دئے جانے والے تیجسوی سوریہ کو آسٹریلیا انڈیا یوتھ ڈائیلاگ (اے آئی وائی ڈی) کے زیر اہتمام 31 مئی سے 4 جون تک کئی تقریبات سے خطاب کرنا تھا لیکن تازہ اطلاعات کے مطابق یہ تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں۔

دوسری جانب آسٹریلیا میں مقیم مسلم گروپوں، ماہرین تعلیم اور انسانی حقوق کے گروپوں نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف مہم شروع کرتے ہوئے انہیں مدعو کرنے والے ’اے آئی وائی ڈی‘ پر تنقید کی ہے۔ این آر آئی افیئرس کے مطابق آسٹریلین فیڈریشن آف اسلامک کونسل (اے ایف آئی سی)، اسلامک کونسل آف وکٹوریہ اور آسٹریلین الائنز اگینست ہیٹ نے سوریہ کے مسلم مخالف نظریات کا حوالہ دیتے ہوئے ایونٹ کے شراکت داروں سے اپنی حمایت واپس لینے کی اپیل کی تھی۔


اے ایف آئی سی نے کہا، "تیجسوی سوریہ نے واضح طور پر اشتعال انگیز مسلم مخالف خیالات کا اظہار کیا ہے اور ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف نفرت اور پرتشدد جذبات کو ہوا دی ہے۔‘‘

وہیں، سوریہ کی شرکت کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے گروپوں نے اس تقریب کو اسپانسر کرنے والی آسٹریلیا کی یونیورسٹیوں اور کارپوریٹس کو خطوط لکھے ہیں۔

تیجسوی سوریہ آسٹریلیا-انڈیا یوتھ ڈائیلاگ کی سالانہ کانفرنس میں شرکت کے لیے آسٹریلیا پہنچے ہیں۔ اے آئی وائی ڈی کی ویب سائٹ کے مطابق، یہ ہندوستان اور آسٹریلیا کے نوجوانوں کے درمیان مکالمہ کا ایک فورم ہے، جو ہندوستان اور آسٹریلیا میں ہر دوسرے سال ایک کانفرنس کا اہتمام کرتا ہے۔ کانفرنس میں دونوں ممالک کے 15 منتخب نوجوانوں کو مدعو کیا جاتا ہے۔ اپنے اپنے شعبوں میں بلندیوں پر پہنچنے والے یہ نوجوان بات چیت کرتے ہیں اور اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔


اس سال یہ کانفرنس آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں 3 جون تک منعقد کی جا رہی ہے، جس کے لیے بی جے پی کے نوجوان لیڈر اور بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے صدر تیجسوی سوریہ بھی ہندوستان سے منتخب کیے گئے 15 افراد میں شامل ہیں۔ وہ اے آئی وائی ڈی کانفرنس کے علاوہ سڈنی کی ایک یونیورسٹی میں طلبا سے خطاب کرنے والے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔