کاس گنج میں ہندو نے ہندو کو مارا، جیل مسلمانوں کو بھیجا جا رہا ہے: رام گوپال

رام گوپال یادو نے صحافیوں سے کہا ’’میں نے پارلیمنٹ میں اس لئے بیان دیا تاکہ مرکزی حکومت کاس گنج کے واقعہ پر اپنا موقف صاف کرے اور جن بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے انہیں رہا کیا جائے۔ ‘‘

تصویر سودشل میڈیا
تصویر سودشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی۔ اترپردیش کے کاس گنج میں یوم جمہوریہ کو پیش آئے تشدد کے واقعہ کی گونج پارلیمنٹ میں بھی سنائی دی اور اس کو لے کر زبردست ہنگامہ ہوا۔ سماجوادی پارٹی کے رہنما رام گوپال یادو نے اس تعلق سے پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہندو۔ ہندو کو مار رہا ہے لیکن الزام مسلمانوں پر لگا دیا گیا۔

رام گوپال یادو نے راجیہ سبھا میں کاس گنج واقعہ پر بیان دینے کے بعد صحافیوں سے کہا ’’میں نے پارلیمنٹ میں اس لئے بیان دیا تاکہ مرکزی حکومت اس واقعہ پر اپنا موقف صاف کرے اور جن بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے انہیں رہا کیا جائے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا ’’جنہوں نے اصل میں گولی چلائی اور جو قصوروار ہیں گرفتار انہیں کیا جانا چاہئے ۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’سوال اٹھتا ہے کہ مار کون رہا ہے؟ ہندو نے ہی ہندو کو مارا اور الزام مسلمانوں پر لگا دیا گیا کیوں کہ تین بھائیوں کے خلاف ایف آئی آر درج ہے۔ ‘‘ رام گوپال یادو نے مزید کہا ’’پولس نے مسلم طبقہ کے گھروں میں گھس کر مار پیٹ کی۔ جھوٹے الزام لگا کر لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے اوران کے سازو ساما ن کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ اس سب کے باوجود پولس کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ ‘‘

واضح رہے کہ کاس گنج تشدد کے واقعہ میں چندن گپتا نامی نوجوان کی موت ہو گئی تھی جس کے بعد پولس نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد لوگوں کو گرفتار کیا ہےاور سلیم نامی ایک شخص کو قتل کا اہم ملزم قرار دیا ہے۔ وہیں مسلم طبقہ کا الزام ہے کہ پولس نے تعصبانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے گرفتاریاں کی ہیں۔

قبل ازیں کاس گنج فساد اور دہلی میں سیلنگ کے معاملہ پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ ہوا جس کی وجہ سے وقفہ صفر نہیں ہوسکا اور ایوان کی کارروائی 12بجے تک ملتوی کردی گئی۔

صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے ڈپٹی چیرمین پی جے کورئین نے ضروری کام نپٹانے کے بعد وقفہ صفر شروع کرنے کی کوشش کی تو سماجوادی پارٹی کے لیڈر رام گوپال یادو نے کہا کہ اترپردیش میں امن و قانون کی حالت مسلسل خراب ہورہی ہے۔ ایک مخصوص فرقہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ان کی حمایت میں ایس پی کے دیگر اراکین بھی کھڑے ہوگئے۔

کورئین نے ایس پی لیڈر کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ پر نوٹس نہیں دیا گیا ہے اس لئے بحث کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اس کے بعد ایس پی کے دیگر اراکین نعرے لگاتے ہوئے چیرمین کی کرسی کے سامنے آگئے۔ ڈپٹی چیرمین نے اراکین سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقفہ صفر کا وقت ہے۔ اس دوران سماجوادی پارٹی کے اراکین نے ’دنگوں کی راج نیتی بندو کرو‘کے نعرے لگاتے رہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Feb 2018, 4:45 PM