ہندی ادب کی ممتاز شخصیت نامور سنگھ نے دنیائے فانی کو کہا الوداع

نامور سنگھ کا انتقال ہندی ادب کے لیے عظیم خسارہ ہے اور ساہتیہ اکیڈمی، جن وادی لیکھ سنگھ، پرگتی شیل لیکھ سنگھ جیسے اداروں نے ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندی ادب کی مشہور و معروف شخصیت نامور سنگھ کا منگل کی شب انتقال ہو گیا۔ گزشتہ کچھ دنوں سے وہ کافی بیمار چل رہے تھے اور ان کا علاج دہلی واقع ایمس اسپتال میں چل رہا تھا۔ 93 سال کی عمر میں ان کا انتقال رات تقریباً 12 بجے ہوا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق جنوری مہینے میں وہ اپنے گھر میں اچانک بستر سے گر گئے تھے جس کے بعد علاج کے لیے انھیں ایمس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ نامور سنگھ کے قریبی لوگوں کے مطابق گزشتہ ایک ماہ سے وہ علیل تھے۔ تین بجے سہ پہر لودھی روڈ پر واقع شمشان گھاٹ میں ان کی آخری رسم ادا کی جائے گی۔ ان کے کنبہ میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ ان کی اہلیہ کا انتقال کئی سال پہلے ہو گیا تھا۔

یکم مئی 1926 کو اترپردیش کے وارانسی کے گاؤں جيئن پور میں پیدا ہونے والے نامور سنگھ کے انتقال سے ہندی ادب کی دنیا میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ساہتیہ اکیڈمی،جن وادی لیکھک سنگھ، پرگتی شیل لیکھک سنگھ اور جن سنسكرت منچ نے ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ وہ ساہتیہ اکیڈمی کے فیلو بھی تھے۔

نامور سنگھ کو بستر سے گرنے کے بعد گزشتہ ماہ ایمس میں داخل کرایا گیا تھا جہاں منگل کی شب 11:15 بجے انہوں نے آخری سانس لیں۔ نامور سنگھ کو ان کی تخلیق ’کویتا کے نئے پرتیمان ‘ کے لئے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ ملا تھا۔ وہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں انڈین لینگویجز سینٹر کے صدر اور مہاتما گاندھی بین الاقوامی ہندی یونیورسٹی کے وزیٹر بھی تھے۔

مشہور مصنف اشوک واجپئی، نرملا جین، وشوناتھ ترپاٹھی، کاشی ناتھ سنگھ، گیان رنجن، منیجر پانڈے، مرلی منوہر پرساد سنگھ، اصغر وجاہت، نتيانند تواری اور منگلیش ڈبرال جیسے مصنفین نے نامورسنگھ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور ہندی ادب کی دنیا کے لئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔ نامور سنگھ کا شمار ملک کے بڑے دانشوروں میں ہوتا تھا۔ ان کے فن پاروں میں -’ چھاياواد‘، ’دوسری پرمپرا کی کھوج‘، ’اتہاس ور آلوچنا‘،’ کہانی: نئی کہانی، ہندی آدھونک ساہتیہ کی پرورتياں‘،’واد وواد سمواد‘ وغیرہ اہم ہیں۔

(یو این آئی ان پُٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔