اڈانی-ہنڈن برگ تنازعہ کی رپورٹنگ پر پابندی عائد کرنے کی عرضی سپریم کورٹ سے خارج

اڈانی گروپ پر ہنڈن برگ کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد سے لگاتار تنازعہ ہو رہا ہے۔ سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر کے مطالبہ کیا گیا تھا کہ میڈیا کو اس معاملے کی رپورٹنگ سے روکا جائے

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ (24 فروری) کو اس عرضی کو خارج کر دیا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ میڈیا کو اڈانی-ہنڈن برگ معاملہ کی رپورٹنگ کرنے سے روکا جائے۔ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ وہ میڈیا پر پابندی نہیں لگا سکتے اور وہ اس معاملے میں صرف اپنا فیصلہ دیں گے۔ یہ عرضی ایڈوکیٹ ایل ایل شرما کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

قبل ازیں، سپریم کورٹ نے 17 فروری کو شارٹ سیلر ہنڈن برگ ریسرچ کی شائع شدہ رپورٹ کے بارے میں چار عرضیوں کے بیچ پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ اس میں اڈانی گروپ پر دھوکہ دہی کا الزام عائد گیا تھا۔ اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد اڈانی گروپ کو 100 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا تھا۔


عرضی دائر کرنے والے وکیل ایل ایل شرما نے سیبی اور مرکزی وزارت داخلہ کو ہنڈن برگ ریسرچ کے بانی ناتھن اینڈرسن اور ہندوستان میں ان کے ساتھیوں کے خلاف تحقیقات اور ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شرما نے لسٹڈ کمپنیوں سے متعلق میڈیا رپورٹس کو روکنے کے لیے ایک ’گیگ آرڈر‘ کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردی والا کی بنچ اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ انہوں نے اس سے قبل 17 فروری کو سماعت کے دوران کہا تھا کہ عدالت اپنے طور پر ایک کمیٹی کا تقرر کرے گی، کیونکہ حکومت کی مہر بند کور کی تجویز کو قبول کرنے سے یہ تاثر مل سکتا ہے کہ یہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ کمیٹی ہے۔ اس لئے سیل بند لفافے میں دی گئی تجویز کو بھی عدالت نے مسترد کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔