’ہنڈن برگ نے اڈانی گروپ کے ساتھ ساتھ شیئر بازار کو بھی نقصان پہنچایا‘، سالانہ میٹنگ میں پھوٹا گوتم اڈانی کا غصہ

گوتم اڈانی اے جی ایم میں کہا کہ ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ میں بیشتر الزامات جو لگائے گئے ہیں وہ 2004 سے 2015 کے درمیان کے ہیں، ان سبھی کا نمٹارا اس وقت کے افسران کے ذریعہ کر دیا گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>اڈانی گروپ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اڈانی گروپ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اڈانی گروپ سے متعلق ہنڈن برگ کی رپورٹ سامنے آئے کئی مہینے گزر گئے ہیں، لیکن ابھی تک اڈانی گروپ اس کے اثر سے باہر نہیں نکل پایا ہے۔ اس معاملے میں کئی بار گوتم اڈانی بیان دے چکے ہیں اور ایک بار پھر انھوں نے ہنڈن برگ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اڈانی گروپ کے اے جی ایم (سالانہ میٹنگ) میں ہنڈن برگ ریسرچ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے گوتم اڈانی نے کہا کہ یہ رپورٹ ٹارگیٹیڈ تھی، اور اس میں غلط جانکاریوں کو بنیاد بنا کر گروپ کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

گوتم اڈانی نے میٹنگ میں کہا کہ ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ میں بیشتر الزامات جو لگائے گئے ہیں وہ 2004 سے 2015 کے درمیان کے ہیں۔ ان سبھی کا نمٹارا اس وقت کے افسران کے ذریعہ کر دیا گیا تھا۔ یہ رپورٹ اڈانی گروپ کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے ایک منصوبہ بند اور غلط نیت سے کی گئی کوشش تھی۔ انھوں نے اے جی ایم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ نے نہ صرف اڈانی گروپ کو نقصان پہنچایا، بلکہ ہندوستانی شیئر بازار کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔


گوتم اڈانی کا کہنا ہے کہ سیبی کی جانچ فی الحال چل رہی ہے اور دوسری طرف سپریم کورٹ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کو بھی کوئی ثبوت ایسا نہیں ملا ہے کہ جس سے ثابت کیا جا سکے کہ اڈانی گروپ نے کوئی غلط کام کیا ہو، یا ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ میں لگائے گئے الزامات سچ ہوئے ہوں۔ سیبی کی جانچ میں اڈانی گروپ پوری طرح سے تعاون کر رہا ہے، ہمیں امید ہے کہ عدالت سے ہمیں راحت ملے گی۔

واضح رہے کہ ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ جنوری کے آخری ہفتہ میں آئی تھی۔ اس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ اڈانی گروپ نے اب تک کا سب سے بڑا اکاؤنٹنگ فراڈ کیا ہے اور شیئروں میں ہیرا پھیری بھی کی ہے۔ اس کے بعد اڈانی گروپ کمپنیوں کے شیئرس میں لگاتار گراوٹ دیکھنے کو ملی تھی اور مارکیٹ کیپ میں 100 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔