ہماچل پردیش میں چار لوک سبھا سیٹوں کے لئے ووٹنگ

عام انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے کے تحت ہماچل پردیش کی چار لوک سبھا سیٹوں کے انتخابات کے لیے آج صبح سات بجے سے سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان ووٹنگ شروع ہو گئی جو شام چھ بجے تک جاری رہے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

شملہ: ملک میں عام انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے کے تحت ہماچل پردیش کی چار لوک سبھا سیٹوں کے انتخابات کے لیے آج صبح سات بجے سے سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان ووٹنگ شروع ہو گئی جو شام چھ بجے تک جاری رہے گی۔

ووٹنگ کے دوران ریاست کے سروس ووٹروں سمیت کل 53،30،154 ووٹر اپنے ووٹ کے حق کا استعمال کریں گے۔ ان میں 27، 24،111 مرد اور 26،05،996 خواتین اور 47 ٹرانسجیڈر ووٹر ہیں جو 45 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ ان امیدواروں میں 18 آزاد امیدوار بھی شامل ہیں ۔ووٹنگ کے تیئں ایسے ووٹروں میں خاص جوش و خروش دکھائی دے گا جو پہلی مرتبہ اپنے ووٹ کے حق کا استعمال کریں گے۔ ان کی تعداد 1،52،390 ہے جن 82،500 مرد اور 69،880 خواتین ووٹر اور 10 ٹرانسجینڈر ووٹر شامل ہیں۔

ووٹنگ کے لیے کل 7730 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں ۔ ان میں سے 7723 عام اور سات معاون پولنگ مراکز ہیں ،جن میں سے 373 انتہائی حساس اور 946 حساس شامل ہیں۔ ووٹنگ کے عمل کو آسانی سے چلانے کے لئے 7730 پریزائڈنگ افسر اور 23،190 پولنگ آفیسر مقرر کئے گئے ہیں ۔ معذور ووٹروں کو پولنگ مراکز تک پہنچانے کے لیے گاڑیوں اور ویل چیئر کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ریاست کے لوگوں کو اس مرتبہ انتخابات کے نتائج کے لیے زیادہ دیر انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ ووٹنگ کے چار دن بعد ہی 23 مئی کو ووٹوں کی گنتی ہوگی اور اسی دن نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا۔

ریاست میں لوک سبھا انتخابات آزادنہ ، منصفانہ اور پرامن طریقے سے کرانے اور نظم ونسق کو برقرار رکھنے کے لئے سنٹرل ریزرو پولیس فورس کی 47 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ ان کے علاوہ ریاستی پولیس اور ہوم گارڈ کے جوان بھی الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کئے گئے ہیں۔

ریاست میں گزشتہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں 64.42 فیصد پولنگ ہوئی تھی اور اس انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے سب بی چار سیٹوں پر جیت درج کی تھی۔ ان میں کانگڑا پارلیمانی سیٹ سے شانتا کمار، ہمیر پور سے انوراگ ٹھاکر، وریندر کشیپ اور منڈی سے رام سوروپ شرما نے جیت حاصل کی تھی۔ بی جے پی کو اس انتخاب میں 53.85 فیصد اور کانگریس کو 41.87 فیصد ووٹ ملے تھے۔

ریاست میں روایتی طور پر اس مرتبہ بھی مقابلہ بی جے پی اور کانگریس امیدواروں کے درمیان ہے۔ بی جے پی کے لیے اس الیکشن میں جہاں سال 2014 دہرانے، وہیں کانگریس کے سامنے بی جے پی کو روکنے اور کچھ سیٹوں پر قبضہ کر اپنی ساکھ دوبارہ قائم کرنے کا چیلنج ہے۔بی جے پی نے اس بار منڈی اور ہمیر پور سے موجودہ اراکین پارلیمنٹ کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ منڈی سے رام سوروپ شرما دوبارہ انتخاب لڑ رہے ہیں وہیں ہمیر پور سیٹ سے تین بار کے رکن پارلیمنٹ رہ چکے اور بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ کے سابق صدر انوراگ ٹھاکر اس بار بھی اس سیٹ سے چوکا لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔پارٹی نے کانگڑا سیٹ سے اس مرتبہ شانتا کمار کو دوبارہ ٹکٹ دینے کے بجائے ریاستی ٹرانسپورٹ وزیر کشن کپور اور شملہ سیٹ سے موجودہ رکن پارلیمنٹ وریندر کشیپ کی جگہ سریش کشیپ کو ٹکٹ دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔