ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سکھو کی طبیعت ناساز، دہلی ایمس میں داخل

ڈاکٹروں کی رائے پر وزیر اعلیٰ کے خیر خواہوں نے انھیں دہلی ایمس منتقل کرنے کا فیصلہ کیا، اس کے بعد آج انھیں دہلی لایا گیا اور ایمس میں داخل کر علاج شروع کر دیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو کی طبیعت ناساز ہے۔ انھیں شملہ کے اسپتال سے دہلی واقع ایمس میں ریفر کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پیٹ میں انفیکشن کی شکایت کے بعد گزشتہ روز سکھوندر کو شملہ کے اسپتال میں ایڈمٹ کرایا گیا تھا۔ صلاح و مشورہ کے بعد انھیں دہلی ایمس ریفر کر دیا گیا اور آج صبح وزیر اعلیٰ تقریباً 11.20 بجے دہلی پہنچے اور گیسٹرو اینٹرولوجی ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر پرمود گرگ کی قیادت میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ان کا علاج کر رہی ہے۔ ابتدائی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ وزیر اعلیٰ پینکریاٹیٹس سے متاثر ہیں، لیکن ان کی حالت مستحکم ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ اندرا گاندھی میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل (آئی جی ایم سی ایچ) کے عہدیداران نے پہلے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ کی حالت مستحکم ہے اور ان کی سبھی جانچ رپورٹ ٹھیک ہے۔ بدھ کی شب جب انھیں آئی جی ایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا تھا تب سے کئی ٹیسٹ کیے گئے جس سے پیٹ میں انفیکشن کا پتہ چلا۔ وزیر اعلیٰ نے پیٹ درد کی شکایت کی تھی۔ درد جب زیادہ بڑھ گیا تو انھیں اسپتال میں داخل کرانے کی ضرورت پڑ گئی۔ بدھ کی شب ڈاکٹروں نے ان کی نگرانی کی اور اگلے دن انھیں دہلی ایمس ریفر کرنے کا فیصلہ کیا۔


وزیر اعلیٰ کو دہلی ریفر کرنے کے لیے ڈاکٹروں کی ٹیم سے رائے لی گئی۔ کہا جا رہا ہے کہ ڈاکٹروں کے مشورہ پر وزیر اعلیٰ کے خیر خواہوں نے انھیں ایمس منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد آج انھیں دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں ریفر کر دیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

آئی جی ایم سی ایچ کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر راہل راؤ نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو کو وہاں کے ڈاکٹروں کے ذریعہ دوسری رائے کے لیے نئی دہلی کے ایمس لے جایا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کی نگرانی کر رہے سینئر ڈاکٹروں کی ٹیم کی قیادت کر رہے گیسٹرواینٹرولوجی محکمہ کے چیف ڈاکٹر برج شرما بھی ان کے ساتھ ایمس پہنچے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔