ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات: ہمیر پور صدر سیٹ سے کثیر رخی مقابلہ متوقع

پولنگ میں صرف دس دن رہ گئے ہیں، اس مرحلے میں انتخابی مہم تیز ہو گئی ہے اور تمام پارٹیوں اور آزاد امیدواروں کے رہنما اور کارکنان عوام کی حمایت کو اپنے حق میں کرنے کے لیے میدان میں اتر آئے ہیں۔

ووٹ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
ووٹ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ہمیر پور: ہماچل پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے دوران ہمیر پور صدر سیٹ پر کثیر رخی مقابلہ متوقع ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نریندر ٹھاکر تیسری بار اسمبلی کے لیے اپنی دعویداری پیش کریں گے اور انہیں کانگریس کے پشپیندر ورما اور آزاد آشیش شرما سے سخت مقابلہ ہوگا۔

نریش کمار دارجی بی جے پی جیسے نظریے کے ساتھ ایک اور آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں اور امید ہے کہ یہ کھیل بھگوا پارٹی کے لیے دلچسپ ہوگا۔ ایک اور امیدوار، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی-ایم) کے کامریڈ کشمیر سنگھ ٹھاکر بھی میدان میں ہیں۔ کشمیر سنگھ ٹھاکر پچھلے پانچ سالوں سے عوام سے قریبی رابطہ برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ان کے مطالبات کے حق میں ریلیاں اور دھرنے کیے ہیں اور ان کے مسائل سنے ہیں، اس لیے وہ دونوں بڑی جماعتوں کو مقابلہ دے سکتے ہیں۔


اس حلقے میں 76,646 ووٹرز ہیں اور خواتین کی تعداد مردوں سے زیادہ ہے۔ اس سے قبل 2017 میں ہمیر پور سیٹ سے 80.85 فیصد خواتین نے اپنا ووٹ ڈالا تھا۔ ہمیر پور شہر میں 13 ہزار سے زائد ووٹرز ہیں۔ نریندر ٹھاکر نے 2017 کے انتخابات میں کانگریس کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ پٹھانیا کو 7,231 ووٹوں کے فرق سے شکست دیکر جیتا تھا۔ پٹھانیا کو اس بار کانگریس میں لڑائی کی وجہ سے ٹکٹ نہیں دیا گیا اور پارٹی نے ان کی جگہ ایک ڈاکٹر کو اپنا امیدوار بنایا۔

پولنگ میں صرف دس دن رہ گئے ہیں، اس مرحلے میں انتخابی مہم تیز ہو گئی ہے اور تمام پارٹیوں اور آزاد امیدواروں کے رہنما اور کارکنان عوام کی حمایت کو اپنے حق میں کرنے کے لیے میدان میں اتر آئے ہیں۔ بی جے پی کی مہم کی قیادت مقامی ایم پی اور مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر، ان کے والد اور سابق وزیر اعلیٰ پریم کمار دھومل اور ریاستی سطح کے دیگر سینئر لیڈر کر رہے ہیں۔


دوسری طرف کانگریس کے ڈاکٹر پشپیندر ورما عوام کو اپنے پچھلے پانچ سالوں کے دوران کئے گئے کاموں کی یاد دلا رہے ہیں اور انہیں دوبارہ جیتنے پر زور دے رہے ہیں۔ اس سیٹ کے لیے تیسرے اور سب سے مشہور اور ممکنہ امیدوار، آشیش شرما، جو کہ بی ٹیک انجینئر ہیں، چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں اور عوامی حمایت کے لیے گاؤں گاؤں جا رہے ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران شرما عوام سے وعدہ کر رہے ہیں کہ اگر وہ الیکشن جیتتے ہیں تو وہ بے روزگاروں کے لیے روزگار کا انتظام کریں گے اور ساتھ ہی ان کے متعلقہ علاقوں میں ترقیاتی سرگرمیاں بھی فراہم کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔