حجاب تنازعہ: نصرت پروین کو جھارکھنڈ سے پیشکش لیکن ان کا بہار میں ہی نوکری کرنے کا فیصلہ!

وزیر صحت عرفان انصاری نے بھلے ہی جھارکھنڈ میں نوکری کا وعدہ کیا ہو، لیکن نصرت پروین نے بہار میں کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے!

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک خاتون کا حجاب اتارنے کی کوشش کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس معاملے نے اس قدر توجہ حاصل کی کہ اب انہیں اہم پیشکشیں موصول ہو رہی ہیں۔ جھارکھنڈ کے وزیر صحت عرفان انصاری نے اعلان کیا ہے کہ وہ ڈاکٹر نصرت پروین کو جھارکھنڈ میں سرکاری نوکری کی پیشکش کریں گے۔

وزیر صحت عرفان انصاری کے مطابق اگر ڈاکٹر نصرت پروین وہاں یعنی جھارکھنڈ میں نوکری کرتی ہیں تو انہیں تین لاکھ روپے تنخواہ ملے گی۔ انہیں  اپنی پسند کی پوسٹنگ کا فائدہ بھی ملے گا۔ انہیں عزت اور تحفظ کے ساتھ رہنے کے لیے سرکاری رہائش بھی ملے گی۔


جھارکھنڈ کے وزیر صحت کے اس بیان نے بڑے پیمانے پر بحث چھیڑ دی ہے۔ تاہم اسے سیاسی طورپر لیا  جا رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جھارکھنڈ حکومت ٹھیکے پر تقرریاں کرتے ہوئے ٹینڈر کے ذریعہ ڈاکٹروں کو سرکاری ملازمت میں بھرتی کرتی ہے۔ انہیں تین لاکھ روپے تک کی تنخواہ اور اپنی پسند کی پوسٹنگ کا آپشن دیا جاتا ہے۔

جہاں عرفان انصاری نے جھارکھنڈ میں نوکری کا وعدہ کیا ہے وہیں نصرت پروین نے بہار میں کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جمعہ یعنی 19 دسمبر کو، گورنمنٹ طبی  کالج اینڈ اسپتال کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد محفوظ الرحمان نے کہا، "وزیراعلیٰ نے حجاب نہیں کھینچا، انہوں نے اسے ہٹانے کو کہا، دراصل وزیراعلیٰ نے اسے اپنے ہاتھوں سے ہٹایا، انہوں نے کھینچا نہیں ، اسے غلط طریقے سے پیش کیا جا رہا ہے۔"


انہوں نے کہا کہ اس سے اسلام کو کوئی خطرہ نہیں ہے، نہ ہی انہوں  نے اسلام کی توہین کی ہے اور نہ ہی ان کا ارادہ کسی مسلمان لڑکی کی تذلیل کرنا ہے۔ نصرت پروین  آج  یعنی ہفتہ، دسمبر 20کو نوکری اختیار کریں گی اوروہ  پٹنہ میں کہیں رہ رہی ہیں،  وہ پٹنہ کے صدر اسپتال میں آج جوائن کریں گی۔