جنرل ٹرین کا نام ’وندے بھارت‘ رکھ کر وصول کیا جا رہا ہائی-اسپیڈ ٹرین کا کرایہ، ممتا کے وزیر کا الزام

ریاستی وزیر ادین گوہا نے کہا کہ ’’اگر ہائی-اسپیڈ ٹرین ہے تو ہوڑہ سے نیو جلپائی گوڑی پہنچنے میں 8 گھنٹے کیوں لگ رہے، جنرل ٹرین کو وندے بھارت کی طرح پینٹ کرنے کے لیے عوام کے پیسے کا استعمال نہ کریں۔‘‘

وندے بھارت ایکسپریس / آئی اے این ایس
وندے بھارت ایکسپریس / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال میں ’وندے بھارت‘ ٹرین کا افتتاح گزشتہ دنوں ہوا، لیکن اس پر سیاست تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پہلے ہی ’وندے بھارت‘ کو لے کر مرکز کی مودی حکومت پر کئی طرح کے الزامات عائد کیے تھے، اور اب ان کے وزیر ادین گوہا نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ایسا بیان دیا ہے جو فکر انگیز ہے۔

دراصل ادین گوہا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنرل ٹرین کا نام بدل کر وندے بھارت ٹرین کا نام دیا گیا ہے، اور اس کے ساتھ ہی ہائی-اسپیڈ ٹرین کا کرایہ وصول کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے سوال اٹھایا ہے کہ ’’اگر ہائی-اسپیڈ ٹرین ہے تو ہوڑہ سے نیو جلپائی گوڑی پہنچنے میں 8 گھنٹے کیوں لگ رہے ہیں۔ جنرل ٹرین کو وندے بھارت کی طرح پینٹ کرنے کے لیے لوگوں کے پیسے کا استعمال نہ کریں۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل جمعرات کو ممتا بنرجی نے بھی ’وندے بھارت‘ ٹرین کو لے کر کچھ سوالات اٹھائے تھے۔ ممتا نے کہا تھا کہ وندے بھارت میں کچھ بھی اسپیشل نہیں ہے۔ یہ بس ایک پرانی ٹرین ہے، جس میں نیا انجن لگا کر اسے نئے جیسا بنایا گیا ہے۔ انھوں نے وندے بھارت پر لگاتار دو دن ہوئی پتھر بازی کے معاملے میں بھی جواب دیا تھا اور کہا تھا کہ غلط جانکاری پھیلانے والوں پر ان کی حکومت کارروائی کرے گی۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال میں گزشتہ ہفتے لگاتار دو بار وندے بھارت ایکسپریس پر پتھراؤ کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ آر پی ایف کے مطابق دوسرے واقعہ میں پتھراؤ کے سبب وندے بھارت ایکسپریس کے کوچ سی 3 اور سی 6 کے شیشے چٹخ گئے۔ دعویٰ کیا گیا تھا کہ دارجیلنگ ضلع کے پھانسی دیوا علاقہ کے پاس ٹرین کے نیو جلپائی گوڑی کی طرف بڑھنے کے دوران کھڑکیاں ٹوٹی ہوئی پائی گئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔