اومیکرون وائرس کو روکنے کے لیے چوکسی اور احتیاط کی ضرورت : مودی

وزیر اعظم مودی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کووڈ وباکی تازہ ترین صورتحال اور اومیکرون سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

وزیر اعظم نریندر مودی نے کووڈ کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر انتہائی چوکسی اور احتیاط برتنے کی ہدایت دی ۔مسٹر مودی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کووڈ وباکی تازہ ترین صورتحال اور اومیکرون سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعظم نے میٹنگ میں کہا کہ ہمیں نئے ویرینٹ کو دیکھتے ہوئے چوکس اور محتاط رہنا چاہیے۔ انہوں نے ضلع سطح پر صحت کے نظام کو مضبوط بنانے، ٹسٹنگ اور ویکسی نیشن کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے مرکزی افسران سے کہا کہ وہ ان ریاستوں میں مرکزی ٹیمیں بھیجیں جہاں صحت کا بنیادی ڈھانچہ کمزور ہے۔

تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والی اس جائزہ میٹنگ میں کووڈ-19 اور اومیکرون کی موجودہ صورتحال، انفیکشن سے بچاؤ اور صحت عامہ، ادویات کی دستیابی اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں آکسیجن سلنڈرز، وینٹی لیٹرز، آکسیجن پلانٹس، آئی سی یو، آکسیجن والے بیڈز، ہیلتھ ورکرز اور آئی ٹی سسٹم کی دستیابی اور ویکسی نیشن کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔


میٹنگ کے دوران، ویکسینیشن کی اعلی سطح اور اومیکرون کی موجودگی والے ممالک کو کیسز میں اضافے اور عالمی منظر نامے سے آگاہ کیا گیا۔ اس دوران مختلف ریاستوں میں کووڈ کی موجودہ صورتحال اور ویکسینیشن کے بارے میں ایک پریزنٹیشن بھی پیش کیا گیا۔ وزیر اعظم کو 25 نومبر سے کووڈ کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں بتایا گیا۔

خیال رہے مرکزی وزارت صحت نے 25 نومبر کو بدلے ہوئے حالات پر پہلی ایڈوائزری جاری کی تھی۔ متعلقہ افسران کو کووڈ کے کنٹرول کے لیے ریاستوں کے ساتھ تال میل قائم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ صحت عامہ کے انتظامات ایک جامع نقطہ نظر کے تحت کیے جائیں۔


مسٹر مودی نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ضلع سطح سے شروع ہونے والے صحت کے نظام کو نئے ویرینٹ سے درپیش کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لیے مضبوط بنایا جائے۔ ریاستوں کے لیے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ آکسیجن سپلائی کے سامان تیار اور مکمل طور پر فعال ہو۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ ریاستوں کے ساتھ مستقل بنیادوں پر کام کریں اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کے مختلف سطحوں، تربیت اور انسانی وسائل کی صلاحیت کی تعمیر، ایمبولینسوں کی بروقت دستیابی کی تیاری کی صورتحال کا جائزہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ گھروں میں تنہائی میں رہنے والوں کی موثر نگرانی کی جانی چاہیے اور اس کے لیے ٹیلی میڈیسن اور ٹیلی کنسلٹیشن کا استعمال کیا جانا چاہیے۔

میٹنگ میں نیتی آیوگ کے ہیلتھ ممبر ڈاکٹر وی کے پال، ہوم سکریٹری اے کے بھلا، ہیلتھ سکریٹری راجیش بھوشن، فارماسیوٹیکل سکریٹری ڈاکٹر راجیش گوکھلے، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر بلرام بھارگو، سکریٹری آیوش ویدیا راجیش کوٹیچا، سکریٹری شہری ترقیات درگا شنکر مشرا، نیشنل ہیلتھ مشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر آر ایس شرمااور مرکزی حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر کے وجے راگھون اور دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔