رام مندر کے لیے راستہ صاف، سنی وقف بورڈ نے دعویٰ چھوڑا؟

سنی وقف بورڈ نے ثالثی پینل کے ذریعہ سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کر کہا ہے کہ وہ اس کیس کو چھوڑنا چاہتا ہے اور اپنے دعویٰ سے پیچھے ہٹنا چاہتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بابری مسجد اور رام مندر اراضی تنازعہ کو لے کر ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ ہندی نیوز چینل ’نیوز18‘ کے مطابق سنی وقف بورڈ نے ایودھیا معاملہ پر اپنا دعویٰ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں اس نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ بھی پیش کر دیا ہے۔ ایسے وقت میں جب کہ سپریم کورٹ میں ایودھیا معاملہ کی سماعت اپنے بالکل آخری مرحلے میں ہے اور ایسا بھی تصور کیا جا رہا ہے کہ آج سماعت کا آخری دن ہے، سنی وقف بورڈ کا فیصلہ حیران کرنے والا ہے۔


نیوز 18کی خبروں کا کہنا ہے کہ سنی وقف بورڈ نے ثالثی پینل کے ذریعہ سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کر کہا ہے کہ وہ اس کیس کو چھوڑنا چاہتا ہے اور اپنے دعویٰ سے پیچھے ہٹنا چاہتا ہے۔ حالانکہ اس خبر کی کسی دیگر جگہ سے تصدیق نہیں ہوئی ہے لیکن نیوز 18 کا کہنا ہے کہ سنی وقف بورڈ کا یہ فیصلہ بہت بڑا فیصلہ ہے اور اس سے بابری مسجد-رام مندر اراضی کیس پر بہت بڑا فرق پڑنے والا ہے۔

یہاں قابل ذکر ہے کہ سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں اور اس کے پیش نظر سپریم کورٹ نے انھیں سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی گزشتہ دنوں دیا تھا۔ آج ایک نئے ڈیولپمنٹ میں یہ بھی بات سامنے آ رہی ہے کہ سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی کے خلاف سی بی آئی جانچ کرائی جائے گی۔ اس پورے معاملے کو کچھ لوگ ایودھیا کیس سے جوڑ کر بھی دیکھ رہے ہیں۔


ذرائع کے مطابق اتر پردیش حکومت ظفر احمد فاروقی کے خلاف سی بی آئی انکوائری کرا سکتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سنی وقف بورڈ کے چیئرمین کے خلاف تین ایف آئی آر درج ہیں اور یہ سبھی غیر قانونی طریقے سے زمین خریدنے اور فروخت کرنے سے جڑے ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Oct 2019, 10:47 AM