پرگیہ ٹھاکر کی بدتہذیبی کا جواب ووٹرس دیں گے: شہید ہیمنت کرکرے کی بیٹی

ہیمنت کرکرے کی شہادت کے 11 سال بعد بھوپال سے بی جے پی امیدوار پرگیا سنگھ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ ہیمنت کرکرے کی موت ان کی بددعاء کی وجہ سے ہوئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک کے لیے اپنی جان دینے والے شہید ہیمنت کرکرے سے متعلق پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے بیان پر ہنگامہ اب بھی جاری ہے۔ ہیمنت کرکرے کی شہادت کے 11 سال بعد بھوپال سے بی جے پی امیدوار پرگیہ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ ہیمنت کرکرے کی موت ان کی بددعاء سے ہوئی ہے۔ بی جے پی پر نہ صرف شہیدوں کے نام پر سیاست کرنے کا الزام لگا بلکہ انھیں غدار وطن کہنے کو لے کر بھی طنز کسے گئے۔

شہید ہیمنت کرکرے کی فیملی نے پرگیا ٹھاکر کے بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ ان کی بیٹی جوئی کرکرے نے کہا کہ شہید کو ذلیل کرنے والے لوگوں کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔ ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ہیمنت کرکرے کی شہادت پر سیاست درست ہے یا غلط، اس کا فیصلہ وہ ووٹروں پر چھوڑتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ووٹر سمجھدار ہیں، وہی جواب دیں گے۔

شہید ہیمنت کرکرے کی بیٹی جوئی نے پرگیہ ٹھاکر کے بیان پر بہت زیادہ تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ والد کی شہادت کے بعد کچھ لیڈران انتخابی فائدے کے لیے قابل اعتراض بیان دے رہے ہیں۔ ایسے لیڈروں سے مجھے کچھ نہیں کہنا، کیونکہ وہ سمجھیں گے بھی نہیں اور میں ایسے لوگوں پر بول کر انھیں اہمیت بھی نہیں دینا چاہتی۔ جوئی نے اپنی ماں کی لکھی نظم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرے شوہر کے شہید ہونے کا مجھے غم ضرور ہے، افسوس نہیں... پھر بھی کچھ سوال دل میں آتے ہیں، پر جواب مل نہیں پاتے۔ پھر من کہتا ہے، پاگل تو کس سے سوال کرتا ہے؟ مالیگاؤں بم بلاسٹ کی میرے شوہر نے جانچ پوری کی ہے... کرکرے، کامٹے اور سالسکر شہید ہوئے، اب تو بھارت ماتا کی راجنیتی ہے۔‘‘ جوئی کرکرے نے کہا کہ ماں کہتی تھیں کہ ہیمنت کی شہادت پر کچھ لوگوں نے تو یہ بھی کہا کہ ان کے شوہر کو ہیروگیری کا شوق تھا، اس لیے ایسا ہوا۔ لیکن میرا کہنا ہے کہ یہی ان کی حب الوطنی کی نشانی ہے۔ پرگیہ ٹھاکر کا نام لیے بغیر جوئی سوال کرتی ہیں کہ آخر وہ کس کے لیے ایسا بول رہی ہیں؟ اپنے لوگوں کے لیے جنھوں نے ملک کے لیے قربانی دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔