کشمیری بچوں کو اسکول جانے میں کریں مدد: ملالہ یوسف زئی

ملالہ نے کہا، ’’میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اور دیگر رہنماؤں سے کشمیر میں امن، کشمیریوں کی آواز سننے اور بچوں کو بحفاظت اسکول لوٹنے کی سمت میں کام کرنے کی گزارش کرتی ہوں‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لندن: نوبل انعام سے سرفراز اور پاکستان کی تعلیمی کارکن ملالہ یوسف زئی نے اقوام متحد سے وادی کشمیر میں پابندیوں کے درمیان کشمیری طلبا کی اسکول لوٹنے میں مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این ایس آئی نے ملالہ کی طرف سے ہفتہ کے روز کئے گئے سلسلہ وار ٹوئٹ کے حوالہ بتایا کہ ملالہ نے کہا، ’’میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اور دیگر رہنماؤں سے کشمیر میں امن، کشمیریوں کی آواز سننے اور بچوں کو بحفاظت اسکول لوٹنے کی سمت میں کام کرنے کی گزارش کرتی ہوں۔‘‘

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو 5 اگست کو غیر موثر کئے جانے اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو ریاستوں میں تقسیم کئے جانے کے بعد سے وادی کشمیر میں پابندیاں عائد ہیں۔ ملالہ نے لکھا، ’’میں منمانے طریقہ سے گرفتار کر جیل بھیجے گئے بچوں سمیت چار ہزار لوگوں، تقریباً 40 دنوں سے اسکول نہیں جا پا رہے طلبا اور گھر سے بچھڑنے کے خوف میں مبتلا لڑکیوں کے حوالہ سے فکرمند ہوں۔‘‘


ملالہ نے اپنے ٹوئٹز میں گزشتہ ہفتہ صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنان اور طلبا سمیت مختلف شعبوں سے وابستہ لوگوں سے ہوئی اپنی گفتگو کو بھی شیئر کیا۔ انہوں نے کہا، ’’میں فوری طور پر کشمیر میں رہ رہی بچیوں سے بات کرنا چاہتی ہوں۔ مواصلاتی نظام پوری طرح منہدم ہونے کی وجہ سے ان کے حالات دریافت کرنے میں کافی مشقتوں کا سامنا ہے۔ کشمیریوں کا رابطہ دنیا سے منقطع کر دیا گیا ہے اور ان کی آواز کو دبا دیا گیا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ ملالہ یوسف زئی اس سے پہلے بھی مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے بیان دے چکی ہیں۔ آرٹیکل 370 کو غیر موثر بنائے جانے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کرنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے جنوبی ایشیائی، بین الاقوامی کمیونٹی اور افسران سے بھی کشمیر پر رد عمل کا اظہار کرنے کی اپیل کی تھی۔


ملالہ یوسف زئی 22 سالہ پاکستانی طالبہ ہیں جنہیں تعلیم بالخصوص بچیوں کی تعلیم کے لیے خدمات پر دہشت گردوں نے 12 اکتوبر 2012 کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا تھا۔ ملالہ کو تشویش ناک صورت حال کے باعث علاج کے لیے برطانیہ منتقل کیا گیا تھا، جہاں انہوں نے اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، تعلیم کے حوالے سے خدمات پر ملالہ کو 2014 میں نوبل پرائز سے بھی نوازا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Sep 2019, 1:10 PM