ٹڈیوں پر کنٹرول کے لئے ہیلی کاپٹر سے جرائم کش ادویہ کا چھڑکاؤ شروع

مرکزی وزیر زراعت نریندر تومر نے یہاں ایک تقریب میں ایسے ہی ایک ہیلی کاپٹر کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی/گریٹر نوئیڈا: ملک میں پہلے بار ہیلی کاپٹر سے جرائم کش ادویہ کا چھڑکاؤ کر کے ٹڈیوں کو قابو میں کرنے کی مہم کا منگل سے آغاز کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر زراعت نریندر تومر نے یہاں ایک تقریب میں ایسے ہی ایک ہیلی کاپٹر کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ ٹڈیوں کے حملے سے بری طرح متاثر مقامات پر ان ہیلی کاپٹروں سے جرائم کش ادویہ کا چھڑکاؤ کیا جائےگا۔

تومر نے اس موقع پر میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ فصلوں کو ٹڈیوں کے حملے سے بچانے کے لئے ملک میں پہلی بار فضائیہ کی مدد لی جائےگی۔ فضائیہ کے چار ہیلی کاپٹروں سے جرائم کش ادویہ کا چھڑکاؤ کرنے کا منصوبہ ہے جس کے لئے چار جرائم کش ادویہ کا چھڑکاو کرنے والی چار مشینیں بیرون ملک سے منگائی جارہی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

انہوں نے کہا کہ راجستھان، اترپردیش، مدھیہ پردیش، گجرات، مہاراشٹرا اور ہریانہ میں اس بار ٹڈیوں کے حملے کا شبہ ہے۔ ٹڈیوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان پوری طرح سے تال میل قائم کیا گیا ہے۔ تومر نےکہا کہ ابھی تک ٹڈیوں کے حملے سے فصلوں کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ٹڈیوں کو قابو میں کرنے کے لئے 15مشین برطانیہ سے درآمد کی گئی ہیں۔ ملک میں اس طرح کی پہلے سے ہی 45 مشینیں تھیں۔ آنے والی 11جولائی تک ایسی ہی 45 اور مشینیں خریدی جائیں گی۔ اس کے علاوہ اس کام کے لئے 55 دیگر گاڑیاں بھی خریدی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شہری ہوا بازی وزارت نے رات میں ڈرون سے جرائم کش ادویہ کا چھڑکا کی اجازت دے دی ہے۔ ٹڈیوں کا حملہ اس بار جولائی میں بڑھنے کا شبہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال بھی ٹڈیوں کا حملہ ہوا تھا لیکن اسے ریاستوں کے تعاون سے کنٹرول کرلیا گیا تھا۔ 28 سال پہلے ملک میں اتنے بڑے پیمانے پر ٹڈیوں کا حملہ ہو ا تھا۔ گزشتہ سال جو ٹڈی کا حملہ ہوا تھا۔ اس میں کسانوں کے نقصانات کی تلافی کے طور پر 68 کروڑ روپئے کی ادائیگی کی گئی تھی۔ مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ ٹڈیوں پر قابو حاصل کرنے کے سبھی ممکنہ اقدام کئے جائیں گے۔ اس موقع پر زراعت کے مملکتی وزیر کیلاش چودھری، ایم پی مہیش شرما اور زرعی سکریٹری سنجے اگروال بھی موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔