ماؤنٹ ایوریسٹ کے پاس ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار، طیارہ میں موجود 5 افراد کی موت، لاشیں برآمد

سولوکھمبو سے نیپال کی راجدھانی کاٹھمنڈو جا رہے ایک پرائیویٹ کمپنی کے ہیلی کاپٹر کا رابطہ پرواز کے کچھ دیر بعد ہی ٹوٹ گیا تھا، اس کے بعد ہیلی کاپٹر کے حادثہ کا شکار ہونے کی خبر موصول ہوئی۔

<div class="paragraphs"><p>ہیلی کاپٹر، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ہیلی کاپٹر، علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نیپال میں منگل کے روز ماؤنٹ ایوریسٹ کے پاس ایک ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہو گیا جس میں 5 افراد کی موت ہو گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سولوکھمبو سے راجدھانی کاٹھمنڈو جا رہے ایک پرائیویٹ کمپنی کے ہیلی کاپٹر کا رابطہ پرواز کے کچھ دیر بعد ہی ٹوٹ گیا تھا۔ اس کے بعد ہیلی کاپٹر کے حادثہ کا شکار ہونے کی خبر موصول ہوئی۔ حادثے میں ہلاک افراد کی شناخت کرنا ابھی باقی ہے۔

مقامی پولیس کے مطابق ہیلی کاپٹر کا ملبہ لامجورا ڈانڈا گاؤں کے پاس ملا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گاؤں والوں نے ہی حادثہ زدہ ہیلی کاپٹر سے لاشوں کو نکالا اور اس کی جانکاری ہمیں دی۔ شروعاتی جانچ میں بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر پہاڑ کی چوٹی پر ایک درخت سے ٹکرا گیا تھا جس کی وجہ سے اس کا کنٹرول بگڑ گیا اور حادثہ سرزد ہو گیا۔


میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ سولوکھمبو سے راجدھانی کاٹھمنڈو جا رہے اس طیارہ نے منگل کی صبح 10.10 بجے پرواز بھری تھی۔ منانگ ایئر کے اس ہیلی کاپٹر کا رابطہ 15 منٹ بعد ہی ٹوٹ گیا تھا۔ نیپالی میڈیا کا کہنا ہے کہ جب لکلا اے ٹی سی سے کاٹھمنڈو اے ٹی سی میں ہیلی کاپٹر کو ہینڈ اوور دیا گیا، تو اس کے بعد ہی رابطہ ٹوٹ گیا۔ اس سے قبل خراب موسم کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کو اپنے طے راستہ سے الگ ہٹانا پڑا تھا۔ نئے راستہ سے واپسی آنے کے دوران ہی یہ حادثہ ہوا اور ہیلی کاپٹر میں سوار پانچ مسافروں کی موت ہو گئی۔

واضح رہے کہ نیپال اکثر طیارہ حادثوں کی وجہ سے سرخیوں میں بنا رہتا ہے۔ رواں سال کے شروع میں 15 جنوری 2023 کو بھی نیپال میں ایک بڑا طیارہ حادثہ ہوا تھا۔ اس وقت ییتی ایئر کا طیارہ حادثہ کا شکار بنا تھا جس میں 72 لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔ اس سے قبل گزشتہ سال بھی نیپال میں تارا ایئرلائنز کا ایک طیارہ حادثہ کا شکار ہوا تھا جس میں تقریباً دو درجن افراد کی موت ہو گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔