چھٹھ پر گھر جانے کی وجہ سے ٹرینوں میں زبردست بھیڑ

ہندوستانی ریلوے نے چھٹھ پوجا کے لیے بہار جانے والے مسافروں کے لیے بارہ ہزارسے زیادہ خصوصی ٹرینیں چلائی ہیں۔ لیکن لوگوں کی زبردست بھیڑ کی وجہ سے تمام انتظامات بےکار نظر آ رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی ریلوے نے چھٹھ پوجا کے لیے ہزاروں خصوصی ٹرینیں چلائی ہیں۔ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے باہر مسافروں کے لیے خیمے لگائے گئے ہیں، ریزرو اور عام گاڑیوں کے مسافروں کو بھیڑ سے بچنے کے لیے الگ الگ لائنوں میں جانے کی اجازت دی جا رہی ہے، مسافروں کے انتظار کی جگہوں کو منظم کیا گیا ہے، اور آر پی ایف کے اہلکار ہر جگہ موجود ہیں۔ لیکن ٹرینوں کی عام بوگیوں کے اندر حالت اس کے بالکل خلاف ہے۔

ہندوستان بھر سے لوگ چھٹھ پوجا کے لیے بہار کا رخ کر رہے ہیں۔ انڈین ریلوے کا دعویٰ ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے، ہزاروں ٹرینیں چلائی جا چکی ہیں، لیکن ٹرینوں کے جنرل کمپارٹمنٹس انڈین ریلوے کے سب کچھ ٹھیک ہونے کے دعووں کو بے نقاب کرتے نظر آ رہےہیں۔لوگ گھر جانے کے لئے اتنے مجبور ہیں جس کی وجہ سے وہ ٹرینوں میں بھیڑ بکریوں کی طرح ٹھوسنے پر مجبور ہیں ۔


صورتحال اس قدر مخدوش ہے کہ عام گاڑی میں کھڑکی کے قریب ایک کرسی پر ایک شخص دوسرے کی گود میں بیٹھا ہوا ہے۔ ٹرین کا کوئی حصہ لوگوں سے خالی نہیں ہے یہاں تک کے باتھ روم میں بھی لوگ بھرے ہوئے ہیں۔ لوگ گھر جانے کے لئے ٹرین کے کسی بھی حصے میں بیٹھ کر چلا جانا چاہتے ہیں ۔

ایسا نہیں ہے کہ لوگ ہندوستانی ریلوے کو بدنام کرنے کے لئے یہ سب کچھ کر رہے ہیں لیکن چھٹھ پر جانے والوں کی تعداد ہی اتنی زیادہ ہے کہ پورے انتظامات بے کار نظر آ رہے ہیں۔ لوگ کسی بھی حالت میں چھٹھ کے موقع پر اپنے گھر جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگ ٹرینوں کے اندر راستوں تک میں بیٹھے ہوئے ہیں۔


ہندوستانی ریلوےکے تمام اندازے غلط ثابت ہوتے نظر آ رہے ہیں اور لوگ بڑی تعداد میں چھٹھ پر بہار جاتے ہوئے دکھ رہے ہیں۔چھٹھ میں ابھی دو دن باقی ہیں  اور دیکھنا یہ ہے کہ آیا ریلوے مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹنے کے لیے کوئی ٹھوس حکمت عملی تیار کرتی ہے یا پھر مسافروں کو اوپر والے بھروسےہی سفر کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔