’یاس‘ کے سبب اڈیشہ اور مغربی بنگال کے مختلف حصوں میں شدید بارش

محکمہ موسمیات نے اطلاع دی ہے کہ گردابی طوفان شمال مغرب کی جانب بڑھے گا اور پھر تیز رفتار سے بدھ کے روز صبح شمالی اڈیشہ اور مغربی بنگال کی ساحلوں کے پاس شمال مغربی خلیج بنگال تک پہنچے گا۔

گردابی طوفان یاس سے قبل بارش کا منظر / یو این آئی
گردابی طوفان یاس سے قبل بارش کا منظر / یو این آئی
user

یو این آئی

بھونیشور: گردابی طوفان ’یاس‘ کے سبب اڈیشہ کے مختلف حصوں میں گزشتہ کچھ گھنٹوں سے شدید بارش ہو رہی ہے۔ ادھر مغربی بنگال کے کئی علاقوں میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات کے مطابق ’یاس‘ شمال-شمال مغرب کی جانب بڑھتے ہوئے آئندہ 12 گھنٹوں میں ایک بہت سنگین گردابی طوفان میں بدل سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے اطلاع دی ہے کہ گردابی طوفان شمال مغرب کی جانب بڑھے گا اور پھر تیز رفتار سے بدھ کے روز صبح شمالی اڈیشہ اور مغربی بنگال کی ساحلوں کے پاس شمال مغربی خلیج بنگال تک پہنچے گا۔ اسی دن دوپہر کے آس پاس اس کے سنگین گردابی طوفان کی شکل میں پارادیپ اور ساگر جزائر کے درمیان شمال اڈیشہ-مغربی بنگال کی ساحلوں کو عبور کرنے کا امکان ہے۔


محکمہ موسمیات نے پہلے ہی بالاسور، بھردک اور جگت سنگھ پور اضلاع میں شدید بارش ہونے کے سلسلے میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اسپیشل ریلیف کمشنر (ایس آر سی) پردیپ کمار جینا نے بتایا کہ ساحلوں سے متصل حساس علاقوں سے عوام کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے اور آج دوپہر تک یہ عمل جاری تھا۔

اڈیشہ حکومت نے گردابی طوفان کے پیش نظر راحت اور بچاؤ مہم کے لیے حساس علاقوں میں نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس) کی 52، او آر ڈی یف کی 60 اور فائر برگیڈ کی 206 ٹیم کو تعینات کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ 404 ریسکیو ٹیموں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔


وزیراعلیٰ نوین پٹنائک نے بالاسور ساحل سے ’یاس‘ کے ٹکرانے کے اندیشے کے پیش نظر وزیر مملکت برائے داخلہ دویہ شنکر مشرا کو آج بالاسور کی صورتحال کی نگرانی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ نوین پٹنائک نے مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ کے ساتھ بات چیت کے دوران انھیں مطلع کیا کہ اڈیشہ ’یاس‘ طوفان سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے اور اس دوران ریاست کے افسر مرکزی حکومت کے افسران کے رابطے میں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔