ممبئی میں پھر آفت خیز بارش، کئی علاقے زیر آب، ریل اور ہوائی سفر متاثر

ممبئی کو ایک بار پھر بارش نے اپنے نرغے میں لے لیا ہے۔ منگل کی دیر رات سے جاری موسلادھار بارش کے سبب ممبئی کے کئی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی درہم برہم ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ممبئی میں تقریباً ایک ہفتہ بعد پھر سے زوردار بارش کا نظارہ دیکھنے کو ملا جس نے معمولات زندگی کو درہم برہم کر دیا۔ منگل کی شب سے جاری طوفانی اور موسلادھار بارش کی وجہ سے سڑکیں جل تھل ہو گئی ہیں۔ کنگ سرکل،نل بازار،بھنڈی بازار ،سانتاکروز ملن سب وے اور پریل نائیگام جیسے نشیبی علاقے زیر آب ہیں اور ٹریفک کو منتقل کردیا گیا ہے جبکہ ٹرینوں کی آمدورفت پر بھی اثر پڑا ہے۔


دفتر موسمیات کے مطابق ممبئی سے زیادہ رائے گڑھ اور کونکن میں طوفانی بارش کا زور پایا گیا ہے جس کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہیگا۔سینٹرل ریلوے کی لوکل ٹرینیں دھیمی رفتار سے چلائی جارہی ہیں اورکرلا ،سائن اور دادر کے درمیان پٹریوں پر پانی جمع ہوگیا ہے۔اندھیری میں موسلادھار بارش کی وجہ سے نظر نہ آنے کے سبب کاروں کی ٹکر میں آٹھ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ممبئی کے مقابلے میں رائے گڑھ ،رتناگری گری اور کونکن میں آئندہ 24 گھنٹے بھاری طوفانی بارش کی خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔جس کا سلسلہ جمعرات تک جاری رہنے کا امکان ہے۔


ممبئی میونسپل کارپوریشن کے کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ممبئی میں میں منگل کی رات ہونے والی بارش کے نتیجے میں قلابہ میں 171 ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی ہے ہے جبکہ کہ سانتاکروز میں صبح ساڑھے پانچ بجے تک 58 ایم ایم بارش ریکارڈ ہوئی ہے اور یہاں صرف تین گھنٹے میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔بی ایم سی نے کہا ہے کہ کہ گھر سے نکلنے سے پہلے موسم کا حال جان لیں اور بہت ضروری کام ہونے پر ہی گھر سے نکلا جائے کیونکہ وقفہ وقفہ سے بھاری بارش ہونے کے امکان ہیں اور گھر سے نکلنے سے پہلے موسم کا حال جان لیا جائے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ سے دستیاب تصویر کے مطابق ممبئی کے آسمان پر پر گہرے بادل نظر آ رہے ہیں اور آئندہ دو تین دن رک رک کر بھاری بارش ہونے کے امکان ہیں۔


واضح رہے کہ ممبئی میں اس ماہ کے شروع سے ہونے والی طوفانی بارش کی وجہ سے ملاڈ میں ایک دیوار منہدم ہونے سے تیس اور ڈونگری علاقے میں عمارت کے منہدم ہونے کی وجہ سے تقریبًا 14لوگوں کی موت واقع ہوگئی ہے، جبکہ سو سے زائد افراد مجروح ہوئے ہیں ، جن کا شہر کے مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Jul 2019, 2:10 PM