کیرالہ میں شدید بارش اور سیلاب کا قہر جاری، اب تک 102 شخص جاں بحق

ریاست میں سوشل میڈیا کے ذریعہ سے سیلاب کے سلسلے میں لوگوں کے درمیان دہشت پھیلانے کےلئے فرضی خبریں نشر کرنے کے معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیاگیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ترووننت پورم: کیرالہ میں شدید بارش ،سیلاب اور تودے گرنے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 102ہوگئی ہے اور 59افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں۔سرکاری زرائع نے بدھ کو بتایا کہ مختلف اضلاع میں 58107کنبوں کے تقریباً 189567لوگوں کو 1118راحت کیمپوں میں پناہ دی گئی ہے۔ان میں سے بہت سے لوگ اپنے علاقوں میں سیلاب کی آبی سطح میں کمی آنے کے بعد اپنے گھر لوٹ گئے ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق الپوجھا ضع میں چار،کوٹایم اور کاسر گوڈ اضلاع میں دو دو ،ایڈوکی میں پانچ،تریشور میں آٹھ،ملپورم میں 35،کوہزیکوڈ میں 17،وائناڈ میں 12،پلکڑ میں ایک اور کنور ضلع میں نو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔اس کے علاوہ ملپورم سے 51اور وائناڈ سے سات اور کوٹائم سےا یک شخص ابھی تک لاپتہ ہے۔


ذرائع نے بتایا کہ شدید بارش،سیلاب اور تودے گرنے کے واقعات میں 1057مکان پوری طرح تباہ ہوچکے ہیں اور 11159 مکان جزوی طورپر تباہ ہوگئے ہیں۔ترووننت پورم میں واقع محکمہ موسمیات نے بتایا اگلے 24گھنٹے کے دوران کیرالہ کے ساحل پر 55-45کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چل سکتی ہیں۔اس دوران ماہی گیروں کو سمندری علاقے میں نہ جانے کی صلاح دی گئی ہے۔


ملپپورم ،کوہزیکوڈ،کنور اضلاع کے کچھ مقامات پر بدھ کو 35سے 45کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنےکے ساتھ ساتھ وسطی سطح کی یا شدید بارش ہوسکتی ہے۔اس سلسلے میں ملپورم اور کوہزیکوڈ میں آج ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ترووننت پورم میں نیئر اور ارووککارا باندھ کو زیادہ پانی چھوڑے جانےکےلئے کھول دیا گیاہے۔کوزیکوڈ،تریشور،کوٹائم،کنور،الپپوجھا،وائناڈ،ایرناکلم،ایڈوکی اور ملپورم اضلاع کے اسکولوں اور کالجوں میں بدھ کو چھٹی کا اعلان کردیاگیا ہے۔

اس دوران ریاست میں سوشل میڈیا کے ذریعہ سے سیلاب کے سلسلے میں لوگوں کے درمیان دہشت پھیلانے کےلئے فرضی خبریں نشر کرنے کے معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیاگیا ہے اور 27دیگر معاملے درج کیےگئےہیں۔اس سلسلے میں سائبر سیل اور ہائی ٹیک سیل کی طرف سے تفصیلی جانچ کی جارہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سیلاب متاثرہ اضلاع کے راحت کیمپوں میں منگل کی شام تک تقریباً 26ٹن راحت کا سامان بھیجا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔