بنگال-جھارکھنڈ میں پارہ 40 سے تجاوز کر گیا، کئی ریاستوں میں ہیٹ ویو الرٹ، سب کو بارش کا انتظار

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے گرمی سے کوئی مہلت نہیں ملے گی۔ مشرقی ہندوستان کی کئی ریاستوں میں اگلے پانچ دنوں تک ہیٹ ویو کا امکان ہے۔ کئی ریاستوں میں بارش کا امکان۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ملک میں شدید گرمی سے لوگ پریشان ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کئی ریاستوں میں اگلے چند دنوں تک ہیٹ ویو کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق مشرقی ہندوستان میں اگلے پانچ دنوں کے دوران ہیٹ ویو جاری رہے گی۔ اڈیشہ، بہار، چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ کے کچھ حصوں میں ہیٹ ویو کے امکانات ہیں۔ شمال مغربی ہندوستان میں آنے والے مغربی خلل کی وجہ سے، 22 اپریل  یعنی آج سے ملک کے دیگر حصوں میں بارش ہوسکتی ہے۔

مغربی بنگال، اڈیشہ اور جھارکھنڈ سمیت کئی ریاستوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس کو پار کر گیا ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق ان ریاستوں میں 23 اپریل 2024 تک گرمی سے راحت کی کوئی امید نہیں ہے۔


آئی ایم ڈی کے مطابق، اگلے 24 گھنٹوں میں اڈیشہ اور گنگا مغربی بنگال کے مختلف مقامات پر شدید گرمی کی لہر کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق اڈیشہ میں گرمی کی لہر کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر پیر کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، "اڈیشہ میں درجہ حرارت میں معمولی کمی ہو سکتی ہے اور دو دن کے وقفے کے بعد دوبارہ گرمی کی لہر آنے کا امکان ہے۔ آنے والے پانچ دنوں میں بہار میں گرمی کی لہر برقرار رہے گی۔"

آئی ایم ڈی نے کہا کہ 24 اپریل تک ساحلی آندھرا پردیش، یانم، رائلسیما، تمل ناڈو، پڈوچیری، کرائیکل اور کیرالہ میں گرم اور مرطوب موسمی حالات متوقع ہیں۔ آئی ایم ڈی کی پیشن گوئی میں کہا گیا ہے کہ مشرقی اتر پردیش میں اگلے 24 گھنٹوں کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری سیلسیس کا اضافہ ہوگا۔ جن علاقوں کے لیے زیادہ گرمی کے حوالے سے وارننگ جاری کی گئی ہے ان میں مدھیہ پردیش، گجرات، اڈیشہ، آندھرا پردیش، وسطی مہاراشٹر، ودربھ، مراٹھواڑہ، بہار اور جھارکھنڈ شامل ہیں۔


آئی ایم ڈی کے مطابق، 24 اپریل تک شمال مشرقی ہندوستان میں الگ تھلگ مقامات پر گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ تیز بارش کا امکان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔