ہلدوانی تجاوزات معاملہ پر سپریم کورٹ میں آج ہوگی سماعت، سب کی نظریں ریاستی حکومت اور ریلوے کے موقف پر

ریاستی حکومت اور ریلوے سپریم کورٹ میں کیا موقف اختیار کرتی ہے، اس پر سبھی کی توجہ مرکوز ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے حکومت اتراکھنڈ اور ریلوے کو نوٹس جاری کیا گیا تھا

<div class="paragraphs"><p>ہلدوانی میں احتجاج کرتی خواتین / آئی اے این ایس</p></div>

ہلدوانی میں احتجاج کرتی خواتین / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ہلدوانی: اتراکھنڈ کے بانبھول پورہ ٹاؤن شپ تجاوزات کیس کی آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔ انتظامیہ کے علاوہ متاثرین کی نظریں بھی سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر لگی ہوئی ہیں۔ ریاستی حکومت اور ریلوے سپریم کورٹ میں کیا موقف اختیار کرتی ہے، اس پر سبھی کی توجہ مرکوز ہے۔

رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظامیہ، ریلوے ریونیو اور فاریسٹ اراضی کی حد بندی تاحال مکمل نہیں کی جا سکی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے حکومت کو خط ارسال کر کے مارکنگ کے لیے مہلت مانگ لی ہے۔ انتظامیہ نے ریلوے سے کہا کہ وہ نوٹیفکیشن فراہم کرے کہ زمین کب اسے منتقل کی گئی۔


یاد رہے کہ نینی تال ضلع انتظامیہ نے 8 جنوری سے ہلدوانی میں ہزاروں پکے مکانات کو مسمار کرنے کے لیے وسیع انتظامات کیے تھے لیکن 5 جنوری کو سپریم کورٹ نے ہلدوانی میں ریلوے کی زمین سے 4000 سے زیادہ خاندانوں کو بے دخل کرنے کے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی۔

جسٹس سنجے کشن کول اور ابھے ایس اوکا کی بنچ نے کہا تھا کہ اس میں ایک انسانی عنصر ہے، اور کہا کہ سات دنوں میں کئی ہزار لوگوں کو ہٹایا نہیں جا سکتا۔ بنچ نے اس بات پر زور دیا کہ متبادل انتظامات کے بغیر لوگوں کو اجاڑا نہیں جا سکتا۔ عدالت عظمیٰ نے دلائل سننے کے بعد ایک ہفتے کے اندر خاندانوں کو بے دخل کرنے اور ان کے مکانات گرانے کے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی تھی۔

سپریم کورٹ نے 20 دسمبر 2022 کو ہائی کورٹ کے ایک ڈویژن بنچ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے حکومت اتراکھنڈ اور ریلوے کو نوٹس جاری کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔