کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ممتا حکومت کی عرضی پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع معلومات کے مطابق، سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی سربراہی والی بنچ 29 مارچ کو اس کیس کی سماعت کرے گی

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ پیر کو مغربی بنگال حکومت کی طرف سے کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف داخل کی گئی ایک درخواست پر سماعت کرے گا، جس میں ڈبلیو بی ایس ایس سی کی طرف سے 2016 میں تدریسی اور غیر تدریسی عہدوں پر کی گئی 25753 تقرریوں کو منسوخ کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع معلومات کے مطابق، سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی سربراہی والی بنچ 29 مارچ کو اس کیس کی سماعت کرے گی۔

گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک حکم میں، کلکتہ ہائی کورٹ نے ریاست کے ثانوی اور اعلیٰ ثانوی اسکولوں میں ملازمتوں کے مختلف زمروں کے لیے 2016 میں نامزد تمام 25753 افراد کی تقرریوں کو منسوخ کر دیا تھا۔


ہائی کورٹ کے ججوں دیبانگسو باساک اور شبر راشدی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے حکم دیا کہ ختم کیے گئے پینل سے منتخب ہونے والے امیدواروں کو آئندہ چار ہفتوں میں 12 فیصد سالانہ سود کے ساتھ لی گئی پوری تنخواہ واپس کرنی ہوگی۔

مغربی بنگال اسکول سروس کمیشن (ڈبلیو بی ایس ایس سی) کو بھرتی کا عمل نئے سرے سے شروع کرنے کی ہدایت دینے کے علاوہ، بنچ نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو بھی اس معاملے کی تحقیقات جاری رکھنے کی ہدایت دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔