ارکان اسمبلی نااہلی معاملے میں ادھو ٹھاکرے کی درخواست پر سپریم کورٹ میں 7 مارچ کو سماعت

شندے گروپ کو اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کے ذریعے اصل پارٹی قرار دینے کے فیصلے کو ادھو ٹھاکرے گروپ نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کے ذریعے شندے گروپ کو اصل شیو سینا قرار دیئے جانے کے فیصلے پر ادھوٹھاکرے گروپ کی عرضداشت پر سپریم کورٹ 7 مارچ کو سماعت کرے گا۔ اپنی عرضداشت میں ادھو گروپ نے اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔ نارویکر نے جون 2022 میں شیوسینا میں تقسیم کے بعد 10 جنوری کو شندے گروپ کو حقیقی شیو سینا قرار دیا تھا اور ٹھاکرے گروپ کی ارکان اسمبلی کی نااہلی کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ ٹھاکرے گروپ کی عرضی کو یکم مارچ کو چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے پیش کیا جانا تھا، مگر ٹھاکرے گروپ  کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے درخواست کی کہ یہ کام کاج کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔ انہوں نے بنچ سے اپیل کی کہ اس معاملے کو 7 مارچ کو سماعت کے لیے فہرست میں شامل کیا جائے۔ کپل سبل کی اپیل پر چیف جسٹس نے کہا کہ بہت سے ایسے کیسز ہیں، جو یکم مارچ کو فہرست میں شامل کیے جانے تھے لیکن نہیں کیے جا سکے کیونکہ بنچ کو جلد اٹھنا تھا۔ اس لیے ہم 7 مارچ کو اس معاملے کی سماعت کے لیے تیار ہیں۔


واضح رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے 5 اور 12 فروری کو جلد سماعت کا یقین دلایا تھا۔ سپریم کورٹ نے 22 جنوری کو وزیر اعلی شندے اور ان کے گروپ کے دیگر ممبران اسمبلی کو ٹھاکرے گروپ کی درخواست پر نوٹس جاری کیا تھا جس میں اسمبلی اسپیکر کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ جس کے بعد عدالت نے دو ہفتے بعد اسے سماعت کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیا۔ شیوسینا میں تقسیم کے بعد شیوسینا لیڈر اور مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے گروپ کو اسمبلی اسپیکر راہل  نارویکر کے ذریعے اصل پارٹی قرار دینے کے فیصلے کو ادھو ٹھاکرے گروپ نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

دراصل گزشتہ سال شندے گروپ نے ادھو ٹھاکرے کے خلاف بغاوت کر دی تھی۔ بعد میں ٹھاکرے نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس سال ریاست میں اسمبلی انتخابات بھی ہونے والے ہیں، اس لیے مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کا فیصلہ بہت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ نے 11 مئی 2023 کو دیئے گئے فیصلے میں ادھو ٹھاکرے حکومت کو بحال کرنے سے انکار کر دیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ اسپیکر کے سامنے زیر التوا نااہلی کیس کو مناسب وقت میں نمٹایا جائے۔ ادھو ٹھاکرے گروپ کی جانب سے سنیل پربھو نے اسپیکر کے سامنے ایک درخواست دائر کی تھی جس میں ان سے شندے گروپ کے ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے کی درخواست کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔