پی چدمبرم کی ضمانت عرضی پر سماعت جمعرات تک ملتوی

کپل سبل نے کہا کہ ’’کیوں ای ڈی کے افسر یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ای ڈی کے دفتر میں جہاں فون بھی موجود نہیں تھا وہاں سے میں (چدمبرم) گواہوں کو متاثر کررہا تھا۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ منی لاؤنڈرنگ معاملے میں تہاڑ جیل میں قید سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کی جانب سے دائر ضمانت کی عرضی پر مزید سماعت جمعرات کو کرے گی جسٹس آر بھانومتی کی صدارت والی بنچ نے بدھ کو چدمبرم کی جانب سے پیش سینئر وکیل کپل سبل اور ابھیشیک منو سنگھوی کی تفصیلی دلیلیں سنیں۔

انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ کل اپنی دلیلیں دیں گے، سبل نے اپنی دلیل میں کہا ہے کہ ریمانڈ عرضی میں ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ چدمبرم گواہوں کو متاثرکرنے کی کوشش کررہے تھے جبکہ وہ ای ڈی کی حراست میں تھے۔ سابق مرکزی وزیر چدمبرم کو اس لئے ضمانت نہیں دی گئی جیسے وہ رنگا بلا ہو انہوں نے کہا کہ ’’کیوں ای ڈی کے افسر یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ای ڈی کے دفتر میں جہاں فون بھی موجود نہیں تھا وہاں سے میں (چدمبرم) گواہوں کو متاثر کررہا تھا۔‘‘


سبل نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ نے ای ڈی کی تینوں بڑی دلیلیں (ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا شک، فلائٹ رسک، گواہوں کو متاثر کرنے کے شبہات) کو ٹھکرا دیا۔ لیکن اس کے باوجود صرف یہ کہتے ہوئے ضمانت دینے سے انکار کردیا کہ پی چدمبرم گواہوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ انہیں اس گھپلہ کا سرغنہ ثابت کردیا گیا جبکہ ان سے منسلک کوئی دستاویز نہیں ہیں۔

سابق وزیر قانون نے کہا کہ ’’باقی لوگ جنہیں ملزم بنایا گیا ہے انہیں یا تو گرفتار نہیں کیا گیا یا پھر ضمانت پر باہر ہیں۔‘‘ کپل سبل نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ نے ضمانت میں غلط پیغام دیا ہے کہ وہ معاملہ سنگین ہے ان کو ضمانت نہیں دی جاسکتی ہے جیسے یہ رنگا بلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چدمبرم کو ضمانت کیوں نہیں دی جاسکتی ہے۔


انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ روپے کے جرم کے معاملے کو کروڑوں روپے کے جرم کی طرح پیش کیا جارہا ہے۔ سبل نے کہا کہ ’’معاملے میں سبھی ملزم ضمانت پر ہیں، لیکن صرف میں جیل میں ہوں اس کے بعد بھی میں کنگ پن ہوں کیوں کہ کارتک چدمبرم کا والد ہوں۔‘‘

چدمبرم نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ای ڈی نے اپنے حلف نامہ میں جو کہا وہی دہلی ہائی کورٹ کا نتیجہ ہوگیا ہے۔ ہائی کورٹ نے ای ڈی کے جواب کو ہوبہو اپنے فیصلے میں لیا اور یہی ضمانت عرضی کو ٹھکرانے کی بنیاد بن گیا۔ کپل سبل کی جرح پوری ہونے کے بعد سنگھوی نے جرح شروع کی۔


سنگھوی نے کہا کہ ’’جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ بلائے جانے پر میں آیا، میں نے کبھی کسی گواہ اور ثبوت کو متاثر نہیں کیا۔ چدمبرم نے دہلی ہائی کورٹ کے ذریعہ ضمانت کی عرضی منسوخ کیے جانے کے خلاف اعلی عدالت کا دروازہ کھٹکھایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔