اب کورونا ویکسین نہیں خریدے گی وزارت صحت، کروڑوں کا فنڈ بھی واپس لوٹایا، جانیں کیوں؟

وزارت صحت نے فیصلہ کیا ہے کہ مزید کورونا ویکسین نہیں خریدی جائیں گی۔ صرف اتنا، وزارت صحت نے ٹیکہ کاری کے لیے مختص 4237 کروڑ روپے بھی وزارت خزانہ کو واپس کر دئے ہیں

کورونا ویکسین / یو این آئی
کورونا ویکسین / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک میں کورونا کے کم ہوتے کیسز کے درمیان وزارت صحت نے غیر متوقع قدم اٹھایا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وزارت صحت نے مزید کووڈ-19 ویکسین نہیں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں وزارت صحت نے وزارت خزانہ کو ٹیکہ کاری کے لیے مختص 4237 کروڑ روپے بھی واپس کر دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت کے پاس اب بھی 1.8 کروڑ سے زائد ویکسینز موجود ہیں جو 6 ماہ تک ٹیکہ کاری مہم چلانے کے لیے کافی ہیں۔

دراصل، کورونا کے کیسز میں کمی کی وجہ سے ویکسین کروانے والوں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔ اب لوگ ٹیکہ کاری کے حوالے سے جوش و خروش بھی نہیں دکھا رہے ہیں۔ اس سال مودی حکومت نے تمام بالغوں کو مفت بوسٹر خوراک فراہم کرنے کے لیے امرت مہوتسو کے نام سے 75 روزہ کورونا ٹیکہ کاری مہم شروع کی تھی لیکن ویکسین کی زیادہ طلب نظر نہیں آ رہی۔


اطلاعات کے مطابق مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے پاس ویکسین کا بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ ان تمام وجوہات کے پیش نظر حکومت نے اب ویکسین نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ 16 اکتوبر 2022 تک ملک میں 219.32 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو کورونا ویکسین دی جا چکی تھی۔ ملک کی 98 فیصد بالغ آبادی کو کورونا ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگائی جا چکی ہے، جبکہ 92 فیصد کی ٹیکہ کاری مکمل ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ ملک کے 15 سے 18 سال کی عمر کے 83.7 فیصد نوجوانوں کو بھی ویکسین کی ایک خوراک مل چکی ہے جبکہ 72 فیصد نوجوانوں کو دونوں خوراکیں مل چکی ہیں۔ 12 سے 14 سال کی عمر کے زمرے میں 87.3 فیصد نے پہلی خوراک حاصل کی ہے، جبکہ 68.1 فیصد نے ویکسین کی دونوں خوراکیں حاصل کی ہیں۔ 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے اہل افراد میں سے 27 فیصد نے بوسٹر خوراک لی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔