اعظم خان کی عبوری ضمانت کی درخواست ہائی کورٹ سے مسترد

ہائی کورٹ نے ’جل نگم‘ کی تقرریوں میں مبینہ دھاندلی کے معاملہ میں سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ اعظم خان کے خلاف یہ مقدمہ 2018 میں درج ہوا تھا

اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے قدآور لیڈر اعظم خان لگاتار مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اتر پردیش جل نگم کی تقرریوں کے دھاندلی معاملہ میں سابق کابینہ کے وزیر اعظم خان کی عبوری ضمانت کی درخواست کو ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ نے خارج کر دیا۔ جل نگم میں جس وقت دھاندلی ہوئی تھی، اعظم خان ریاست کے شہری ترقی کے وزیر تھے۔ اعظم خان کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے تھے اور ان کا ایک نجی اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔

ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ نے جل نگم میں 1300 اسامیوں پر تقرریوں سے متعلق دھاندلی کے معاملے میں اعظم خان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر جمعہ کے روز سماعت کی۔ اس دھاندلی کے تعلق سے 25 اپریل 2018 کو اعظم خان کے خلاف لکھنؤ کے ایس آئی ٹی پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 409، 420، 120 بی اور 201 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔


عدالت عالیہ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کی۔ سینئر ایڈووکیٹ کپل سبل اور آئی بی سنگھ نے اعظم خان کی ضمانت کی پیروی کی۔ درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے سرکاری وکیل نے کہا کہ اعظم خان ضلع رام پور کے دو فوجداری مقدمات کے سلسلہ میں پہلے ہی جیل میں پید ہیں۔ 18 اپریل 2020 کو اس معاملے میں عدالت کے ذریعہ ان کے خلاف بی وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ 19 نومبر 2020 کو یہ وارنٹ سیتا پور جیل میں اعظم خان نے حاصل کیا تھا۔

سنگل بنچ نے موقف اختیار کیا کہ موجودہ مقدمہ میں اعظم خان بی وارنٹ کی بنیاد پر تحویل میں ہیں، ایسی صورتحال میں عبوری ضمانت کا کوئی جواز نہیں رہ جاتا۔ عدالت نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں ہائی کورٹ کے ذریعہ اعظم خان کی درخواست ضمانت پر غور نہیں کیا جا سکتا، تاہم وہ ضمانت کے لئے موزوں عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔