ہاتھرس واقعہ: ایس آئی ٹی رپورٹ یوپی حکومت کے حوالے، پولس اور افسران کٹہرے میں!

ایس آئی ٹی نے واقعہ کے بعد پولس کی کارروائی اور ضلع میں پیدا حالات کی باریکی سے جانچ کی۔ ایس آئی ٹی نے ہاتھرس واقعہ سے جڑے سبھی لوگوں کے بیان بھی درج کیے اور متاثرہ کنبہ سے تفصیلی بات چیت کی۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

تنویر

ہاتھرس واقعہ سے متعلق جانچ کی رپورٹ ایس آئی ٹی نے اتر پردیش حکومت کے حوالے کر دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایس آئی ٹی کی اس رپورٹ میں کئی اہم نکات کا تذکرہ کیا گیا ہے اور اس میں پولس کے ساتھ ساتھ کچھ افسران کے کردار پر بھی سوال اٹھائے گئے ہیں۔ یہ رپورٹ داخلہ سکریٹری بھگوان سوروپ نے انتظامیہ کو سونپی ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق یو پی حکومت کے ذریعہ تشکیل ایس آئی ٹی نے واقعہ کے بعد پولس کی کارروائی اور ضلع میں پیدا حالات کی باریکی سے جانچ کی۔ ایس آئی ٹی نے ہاتھرس واقعہ سے جڑے سبھی لوگوں کے بیان بھی درج کیے اور متاثرہ کنبہ سے تفصیلی بات چیت کی۔


واضح رہے کہ ہاتھرس واقعہ کے بعد لاپروائی کے الزام میں ضلع کے ایس پی، سی او سمیت دیگر ذمہ دار پولس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔ ہنگامہ بڑھنے اور دباؤ کے بعد یوگی حکومت نے داخلہ سکریٹری بھگوان سوروپ کی صدارت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ 3 رکنی ایس آئی ٹی میں ڈی آئی جی چندر پرکاش اور پی اے سی آگرہ کی پونم شامل تھے۔ ایس آئی ٹی کو ایک ہفتہ میں ہی اپنی رپورٹ جمع کرنی تھی، لیکن بعد میں کئی بار تاریخی بدلی گئیں اور اب یہ رپورٹ حکومت کے حوالے کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔