ہاتھرس واقعہ: جائے حادثہ پر پھر پہنچی سی بی آئی، پوچھ تاچھ کے دوران رو پڑی متاثرہ کی ماں

الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے سی بی آئی سے سوال کیا تھا کہ آخر ہاتھرس واقعہ کی جانچ کب تک مکمل ہوگی۔ ساتھ ہی بنچ نے سی بی آئی سے کہا کہ وہ 25 نومبر کو اسٹیٹس رپورٹ داخل کرے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

اتر پردیش کے ہاتھرس میں عصمت دری اور قتل معاملہ کی تفتیش جاری ہے اور اس درمیان جمعہ کے روز ایک بار پھر سی بی آئی کی ٹیم جائے حادثہ پر معائنہ کے لیے پہنچی۔ سی بی آئی کے ساتھ فورنسک ٹیم بھی تھی۔ یہ تیسرا موقع ہے جب فورنسک ٹیم کے ساتھ سی بی آئی نے جائے وقوع کا معائنہ کیا۔ اس دوران متاثرہ کنبہ کے لوگوں کے ساتھ ساتھ کچھ دیگر لوگوں سے پوچھ تاچھ بھی کی گئی۔

دراصل الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے سی بی آئی سے سوال کیا تھا کہ آخر ہاتھرس واقعہ کی جانچ کب تک مکمل ہوگی۔ ساتھ ہی بنچ نے سی بی آئی سے کہا کہ وہ 25 نومبر کو اسٹیٹس رپورٹ داخل کرے۔ اسی کے مدنظر سی بی آئی نے فورنسک ٹیم کے ساتھ تازہ دورہ کیا۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ حادثہ کے مقام پر فی الحال کسی بھی باہری شخص کے جانے پر پابندی ہے اور سیکورٹی کے لیے سی آر پی ایف کی تعیناتی بھی کی گئی ہے۔


جائے واقعہ پر سی بی آئی کی ٹیم نے ایک بار پھر کرائم سین 'ری کرئیٹ' کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران جائے واقعہ پر ہی سی بی آئی ٹیم نے متاثرہ کنبہ کے سبھی اراکین سے الگ الگ پوچھ تاچھ کی۔ سی بی آئی کی افسر سیما آہوجہ متاثرہ کنبہ کی خواتین سے پوچھ تاچھ کرتی ہوئی نظر آئیں۔ جب متاثرہ کی ماں سے سوال جواب کیا جا رہا تھا تو وہ بہت غمگین نظر آ رہی تھی اور بعد میں وہ کھیت کی میڑھ پر بیٹھ کر روتی ہوئی نظر آئی۔ متاثرہ کے بھائی سے بھی سی بی آئی افسران نے اکیلے میں پوچھ تاچھ کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔