نفرت انگیز تقریر معاملہ: اعظم خان کی بریت کے خلاف یوپی حکومت نے الہ آباد ہائی کورٹ میں دائر کی عرضی، حکم امتناعی جاری

نفرت انگیز تقاریر کے معاملے میں سابق وزیر اعظم خان کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں، کیونکہ ریاستی حکومت کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے حکم پر روک لگا دی ہے

<div class="paragraphs"><p>سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر اعظم خان/ تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر اعظم خان/ تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

الہ آباد: الہ آباد ہائی کورٹ نے نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں سینئر ایس پی لیڈر اور سابق وزیر اعظم خان کو ایم پی-ایم ایل اے کورٹ رامپور کی جانب سے بری کیے جانے کے حکم پر روک لگا دی ہے۔ ہائی کورٹ نے یہ حکم ریاستی حکومت کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے جاری کیا۔ معاملہ کی اگلی سماعت 27 ستمبر کو مقرر کی گئی ہے۔ یہ مقدمہ بی جے پی ایم ایل اے آکاش سکسینہ کی شکایت پر درج کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم خان کو 27 اکتوبر 2022 کو رام پور ضلع کے پولیس اسٹیشن میں درج ایک کیس میں 3 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس حکم کو اعظم خان نے ڈسٹرکٹ کورٹ ایم پی ایم ایل او کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اعظم خان کو اس اپیل میں 24 مئی 2023 کے حکم سے بری کر دیا گیا تھا۔


اس حکم کے خلاف ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ جس کی سماعت جمعرات کو جسٹس راجویر سنگھ کی عدالت میں ہوئی۔ عدالت نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پی سی سریواستو اور جے کے اپادھیائے (اے جی اے) کے دلائل سننے کے بعد ملزم کے خلاف نوٹس جاری کیا۔ اس کے ساتھ ہی دونوں نچلی عدالتوں کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔