ہریانہ: نوح میں وی ایچ پی کی یاترا کے دوران تشدد، ہوم گارڈ کے دو جوان ہلاک، 7 پولیس اہلکار زخمی

ہندو تنظیموں کی ’برج منڈل یاترا‘ کے دوران فرقہ وارانہ تشدد کی آگ بھڑک گئی، جس کے بعد کئی اضلاع سے پولیس فورس طلب کر لی گئی۔ پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر کے انٹرنیٹ بند کر دیا گیا

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

نوح: ہریانہ کے میوات ضلع کے نوح میں پیر کو وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور ماترشکتی درگا واہنی کی طرف سے نکالی جا رہی ’برج منڈل یاترا‘ کے دوران فرقہ وارانہ تشدد کی آگ بھڑک اٹھی۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دو گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد پتھراؤ اور آتش زنی کی خبریں ہیں۔ شرپسندوں نے کئی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔ پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔ گروگرام پولیس کے ڈی سی پی وریندر بیج کے مطابق نوح میں ہنگامہ آرائی کے دوران ہوم گارڈ کے دو جوانوں کی موت ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 7 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس کے مطابق تشدد میں 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بعض مقامات پر لوگوں کی طرف سے فائرنگ کی بھی خبریں ہیں۔ اس کی وجہ سے گروگرام سے سوہنا تک سڑک بند کر دی گئی ہے۔ نوح ضلعی انتظامیہ نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے دیگر اضلاع سے پولیس فورس کو طلب کر لیا ہے۔ ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ ضلع کی حدود سیل کر دی گئیں۔


ڈپٹی کمشنر پرشانت پوار نے کہا کہ امن کے لیے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس دوران 5 یا اس سے زائد افراد کے جمع ہونے، کسی بھی قسم کا لائسنس یافتہ اسلحہ یا آتشیں اسلحہ، تلوار، گنڈاسا، لاٹھی، نیزہ، کلہاڑی، جیلی، چاقو اور دیگر ہتھیار لے جانے پر پابندی ہے۔ یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہو گیا ہے اور اگلے احکامات تک جاری رہے گا۔ حکم عدولی کرنے والوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 188 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

نوح میں تشدد کے سبب آج یعنی یکم اگست کو گروگرام کے تمام اسکول اور کالج بند رکھے گئے ہیں۔ فرید آباد میں بھی تمام اسکول، کالج، کوچنگ سینٹر اور ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پیر کے روز برج منڈل یاترا نوح کے نلہڑ شیو مندر سے فیروز پور-جھرکہ کی طرف روانہ ہوئی تھی۔ جیسے ہی یاترا ترنگا پارک کے قریب پہنچی تو دو گروپ آمنے سامنے آ گئے۔ کچھ ہی دیر میں پتھراؤ شروع ہو گیا۔ کچھ گاڑیوں میں آگ لگنے کی بھی خبر ہے۔ جلوس میں موجود پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی۔


خیال رہے کہ راجستھان کے ایک مسلم نوجوان کو گئوکشی کے نام پر زندہ جلا کر قتل کرنے کے ملزم مونو مانیسر اور بجرنگ دل سے وابستہ اس کے ساتھیوں نے کچھ دن پہلے ویڈیو وائرل کر کے کھلا چیلنج کیا تھا کہ وہ یاترا کے دوران میوات میں ہی رہیں گے۔ اس کی وجہ سے علاقے کا ماحول پہلے ہی کشیدہ تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ جلوس کے دوران کچھ لوگوں نے مونو مانیسر اور اس کے ساتھیوں کو دیکھ لیا۔ اس کے بعد نوح شہر کے قریب گروگرام-الور قومی شاہراہ پر ہنگامہ ہوا۔

ہنگامہ آرائی کے دوران فائرنگ سے لے کر آتش زنی تک کے واقعات رونما ہوئے۔ کئی سرکاری گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ ہجوم نے کچھ نجی گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا۔ مجموعی طور پر تقریباً 1000 جوانوں کو معاملے پر قابو پانے کے لیے میدان میں اتارا گیا۔ پولیس نے حالات کو قابو کرنے کے لیے فائرنگ بھی کی۔ حالات کشیدہ ہیں اور کئی مقامات پر چھٹ پٹ واقعات کی اطلاعات ہیں۔

واقعے کے بعد راستے کا رخ نوہ ہوڈل روٹ پر موڑ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نوح شہر بالکل ویران ہے۔ اس واقعے کے بعد بیشتر بازار بند ہو گئے ہیں اور لوگ اپنے گھروں کو چلے گئے۔


نوح کے ڈپٹی کمشنر پرشانت پوار نے ضلع کے باشندوں سے امن برقرار رکھنے اور آپسی بھائی چارے کے ساتھ رہنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برج منڈل یاترا کے دوران جو پرتشدد واقعہ پیش آیا وہ قابل مذمت ہے۔ ضلع انتظامیہ عوام سے امن و امان برقرار رکھنے میں تعاون کرنے کی اپیل کرتی ہے۔ ضلع میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نوح میں امن خراب کرنے والوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ کسی کو بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اس دوران افواہوں پر دھیان نہ دیں اور کسی قسم کے منفی تبصروں سے گریز کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔