ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نے راہل پرپلٹ وار کیا، کہا کہ وہ  ملک کوگمراہ کررہے ہیں

راہل نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس ڈپلیکیٹ ووٹروں کے اندراجات کا پتہ لگانے کے لیے سافٹ ویئر موجود ہے، لیکن وہ اسے مؤثر طریقے سے استعمال کرنے میں ناکام رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کانگریس لیڈرہنما اور سابق کانگریسی صدرر راہل گاندھی نے ہریانہ میں الیکشن کمیشن پر "ووٹ چوری" کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں 25 لاکھ ووٹوں میں گڑبڑی سامنے آئی ہے ۔ راہل گاندھی نے انتخابی نتائج سے دو دن پہلے ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی  کی وہ ویڈیو ددکھائی ، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ’ بی جے پی حکومت بنا رہی ہے اور ہمارے پاس تمام انتظامات ہیں۔‘ اب اس پرہریانہ کے وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی نے اپنا پہلا ردعمل دیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی نے پنچکولہ میں کہا، "راہل گاندھی ملک کو گمراہ کر رہے ہیں، وہ جھوٹ بول کر ملک کو گمراہ کر رہے ہیں۔" واضح رہے ایک پریس کانفرنس کے دوران راہل گاندھی نے ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی کا ایک ویڈیو چلایا، جس میں انہوں نے ووٹوں کی گنتی سے دو دن پہلے کہا تھا کہ بی جے پی جیتے گی اور ان کے پاس ایک نظام موجود ہے اور سب کچھ انتظا مات کر لئے ہیں۔


لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی  نے الزام لگایا کہ برازیلین ماڈل نے 10 پولنگ بوتھ پر مختلف ناموں سے 22 بار ووٹ کاسٹ کیا۔ راہل گاندھی نے ایک تصویر دکھاتے ہوئے پوچھا، "یہ عورت کون ہے؟ اس کا نام کیا ہے؟ کہاں کی رہنے والی ہے؟" اس نے ہریانہ کے 10 مختلف بوتھوں پر 22 بار ووٹ دیا اور اس کے متعدد نام ہیں، جیسے سیما، سویٹی، سرسوتی، رشمی اور ویملا، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ برازیلین ماڈل ہیں۔‘‘

انہوں نے الزام لگایا  کہ ہریانہ کے انتخابات میں اتر پردیش کے بہت سے لوگوں نے ووٹ دیا۔ راہل نے کہا، "بی جے پی لیڈر ڈالچند اتر پردیش میں سرپنچ ہیں، وہ ہریانہ کے ساتھ ساتھ اتر پردیش میں بھی ووٹ دیتے ہیں۔ ہم نے ڈالچند نے ایک جگہ اپنے والد کا نام تبدیل کیا، لیکن ان کے بیٹے نے نہیں کیا۔ دونوں نے اتر پردیش اور ہریانہ میں ووٹ دیا۔ اسی طرح متھرا کے ایک سرپنچ کا اتر پردیش میں اور ہریانہ میں ووٹ دینے کی فہرست میں نام ہے۔ اس طرح کے ہزاروں نام ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔