ہریانہ: ایک گھر میں 4 گھنٹے تک ’یرغمال‘ رہے وزیر اعلیٰ کھٹر، مشتعل گاؤں والوں نے کیا محاصرہ

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کی ایک تقریب کے دوران لوگوں نے ایک گاؤں کو سب تحصیل کا درجہ دینے پر احتجاج کیا اور کھٹر کے خلاف نعرے لگائے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ کو 4 گھنٹے تک کہیں جانے نہیں دیا گیا

منوہر لال کھٹر/ تصویر آئی اے این ایس
منوہر لال کھٹر/ تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مہندر گڑھ: ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے مہندر گڑھ میں تین روزہ عوامی ڈائیلاگ پروگرام میں حصہ لیا۔ جمعہ کو عوامی مکالمے کا آخری پروگرام سیماہا گاؤں میں تھا۔ اس دوران وہاں موجود لوگوں نے گاؤں کو سب تحصیل کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا تو وزیر اعلیٰ نے پروگرام کے بعد پریس کانفرنس کی اور گاؤں سیماہا کو سب تحصیل کا درجہ دینے کا اعلان کر دیا۔

اس پروگرام کے بعد وزیر اعلیٰ نے گاؤں دونگڈا میں رات کو قیام کیا۔ گاؤں والوں کو امید تھی کہ گاؤں کو کچھ اچھا ملے گا کیونکہ ریاست کے سربراہ گاؤں میں ہیں لیکن جیسے ہی گاؤں والوں کو معلوم ہوا کہ گاؤں سیماہا کو سب تحصیل کا درجہ دے دیا گیا ہے تو انہوں نے وزیر اعلیٰ کے استقبال کا بائیکاٹ کر دیا اور رات میں ہی وزیر اعلیٰ کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ خواتین اور بچوں کے ساتھ پورا گاؤں اس گھر کے سامنے جمع ہو گیا جہاں وزیراعلیٰ مقیم تھے۔ پولیس نے نعرے لگانے والے لوگوں کو بہت سمجھایا لیکن وہ نہیں مانے۔


اس دوران اٹیلی کے ایم ایل اے سیتارام وہاں پہنچ گئے اور لوگوں سے بات کرنے لگے لیکن گاؤں والوں نے ایم ایل اے کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور ان کے خلاف نعرے لگانے لگے۔ سابق وزیر تعلیم رام ولاس شرما آئے تو ان کے خلاف بھی نعرے لگائے گئے۔ حالات رات سے صبح تک کشیدہ رہے اور پورا گاؤں پولیس کیمپ میں تبدیل ہو گیا۔ گاؤں والوں نے مقامی ایم ایل اے کا بھی تعاقب کیا اور اس گھر کو حصار میں لے لیا جہاں سی ایم ٹھہرے ہوئے تھے۔

گاؤں میں کشیدگی کے ماحول کو دیکھ کر ریاست کے اعلیٰ افسران، سی آئی ڈی محکمہ کے ڈی جی پی سمیت دیگر افسران موقع پر پہنچنا شروع ہو گئے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وزیر اعلیٰ کی سکیورٹی میں کوئی کوتاہی نہ ہو، موقع پر اضافی پولیس فورس بھی تعینات کی گئی۔ معاملے نے طول پکڑ لیا تو وزیر اعلیٰ نے گاؤں کے کچھ لوگوں کو بات کرنے کے لیے اندر بلایا۔ طویل گفتگو کے بعد آخر کار وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ وہ صورتحال سے آگاہ نہیں تھے۔ اپنے اعلان میں تبدیلی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلا دورہ اٹیلی منڈی اسمبلی کا ہوگا، پھر سروے کر کے مناسب جگہ کو سب تحصیل بنایا جائے گا۔ اس کے بعد گاؤں والوں نے وزیر اعلیٰ کو ان کے اگلے مقام پر جانے کی اجازت دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔